ETV Bharat / state

جے این یو تشدد: فیس بک، وہاٹس ایپ کو نوٹس جاری

دہلی ہائی کورٹ نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں 5 جنوری کو ہوئے تشدد معاملے میں فیس بک، گوگل اور وہاٹس ایپ کو نوٹس جاری کیا ہے۔

جے این یو معاملے میں فیس بک، واٹس ایپ کو نوٹس جاری
جے این یو معاملے میں فیس بک، واٹس ایپ کو نوٹس جاری
author img

By

Published : Jan 13, 2020, 1:22 PM IST

دہلی ہائی کورٹ نے جے این یو تشدد معاملے میں داخل کیے گئے ثبوتوں کو محفوظ رکھنے سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران فیس بک، گوگل اور وہاٹس ایپ کو نوٹس جاری کیا ہے۔


سماعت کے دوران دہلی پولیس نے کہا کہ 'جے این انتظامیہ کو سی سی ٹی وی فوٹیج کے ساتھ دیگر جانکاری دینے کے لیے خط لکھا گیا ہے لیکن جے این یو انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک خط کا کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔'

واضح رہے کہ جے این یو کے تین پروفیسرز کا دعوی ہے کہ 'ثبوتوں کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی بنیاد پر انہوں نے ایک درخواست داخل کی ہے۔'

درخواست میں کہا گیا ہے کہ حادثے کے دوران کے سی سی ٹی وی فوٹیج، تشدد سے متعلق جانکاری اور ثبوتوں کو محفوظ کرنے کے لیے ہدایات جاری کی جائیں۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان وہاٹس ایپ گروپ کی اطلاعات کو محفوظ کیا جائے جن کے ذریعے حملہ کرنے کی سازش کو انجام دیا گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہیں شک ہے کہ انتظامیہ ثبوتوں کو مٹانے میں مدد کررہی ہے۔

واضح رہے کہ جے این یو میں 5 جنوری کے تشدد معاملے میں کچھ نقاب پوش لوگوں کی تصدیق کی جارہی ہے لیکن پولیس نے فی الحال اس معاملے میں کوئی گرفتاری نہیں کی ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے جے این یو تشدد معاملے میں داخل کیے گئے ثبوتوں کو محفوظ رکھنے سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران فیس بک، گوگل اور وہاٹس ایپ کو نوٹس جاری کیا ہے۔


سماعت کے دوران دہلی پولیس نے کہا کہ 'جے این انتظامیہ کو سی سی ٹی وی فوٹیج کے ساتھ دیگر جانکاری دینے کے لیے خط لکھا گیا ہے لیکن جے این یو انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک خط کا کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔'

واضح رہے کہ جے این یو کے تین پروفیسرز کا دعوی ہے کہ 'ثبوتوں کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی بنیاد پر انہوں نے ایک درخواست داخل کی ہے۔'

درخواست میں کہا گیا ہے کہ حادثے کے دوران کے سی سی ٹی وی فوٹیج، تشدد سے متعلق جانکاری اور ثبوتوں کو محفوظ کرنے کے لیے ہدایات جاری کی جائیں۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان وہاٹس ایپ گروپ کی اطلاعات کو محفوظ کیا جائے جن کے ذریعے حملہ کرنے کی سازش کو انجام دیا گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہیں شک ہے کہ انتظامیہ ثبوتوں کو مٹانے میں مدد کررہی ہے۔

واضح رہے کہ جے این یو میں 5 جنوری کے تشدد معاملے میں کچھ نقاب پوش لوگوں کی تصدیق کی جارہی ہے لیکن پولیس نے فی الحال اس معاملے میں کوئی گرفتاری نہیں کی ہے۔

Intro:नई दिल्ली। जेएनयू में पिछले 5 जनवरी को हुई हिंसा से संबंधित साक्ष्यों को संरक्षित करने की मांग करने वाली एक याचिका पर सुनवाई करते हुए दिल्ली हाईकोर्ट ने फेसबुक, गूगल और व्हाट्स एप्प को नोटिस जारी कर जवाब मांगा है। सुनवाई के दौरान दिल्ली पुलिस ने कहा कि जेएनयू प्रशासन को सीसीटीवी फुटेज के साथ और अधिक जानकारी देने के लिए पत्र लिखा गया है। लेकिन जेएनयू प्रशासन द्वारा अभी पत्र का कोई जवाब नहीं दिया गया है। 


Body:साक्ष्यों के नष्ट किए जाने की आशंका
याचिका जेएनयू के तीन प्रोफेसरों ने दायर किया है।याचिका में कहा गया है कि घटना के दौरान के सीसीटीवी फुटेज, हिंसा से जुड़ी सूचनाएं और साक्ष्यों को संरक्षित करने के लिए दिशा-निर्देश जारी किए जाएं। याचिका में कहा गया है कि उन व्हाट्सऐप ग्रुप की सूचनाओं को संरक्षित किया जाए जिनके जरिए इस हमले की योजना बनाई जाने का संदेह है। याचिका में कहा गया है कि उन्हें आशंका है कि प्रशासन के सहयोग से इन साक्ष्यों नष्ट किया जा सकता है।



Conclusion:अभी तक कोई गिरफ्तारी नहीं
आपको बता दें कि पिछले 5 जनवरी को जेएनयू में हुई हिंसा में कुछ नकाबपोश लोगों का हाथ होने की आंशका जाहिर की जा रही है। पुलिस ने अभी इस मामले में कोई गिरफ्तारी नहीं की है।


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.