ETV Bharat / state

فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا

دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کمیٹی کے سامنے فیس بک انڈیا کے پبلک پالیسی ڈائریکٹر شیو ناتھ ٹھکرال نے کہا کہ فیس بک انڈیا اپنے پلیٹ فارم پر نفرت انگیز تقاریر کو پسند نہیں کرتا۔ تاہم، ٹھکرال نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ دہلی فسادات کے دوران ان کے پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے اشتعال انگیز مواد کو ہٹانے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے تھے۔

فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا
فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا
author img

By

Published : Nov 18, 2021, 9:01 PM IST

شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات پر دہلی اسمبلی میں میٹنگ کے دوران عآپ کے رکن اسمبلی راگھو چڈھا کی سربراہی میں کمیٹی نے سوال کیا کہ فیس بک اپنے پلیٹ فارم پر اشتعال انگیز مواد کو پوسٹ کرنے سے کیسے روکتا ہے؟

فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا
فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا

جس کے جواب میں فیس بک انڈیا کے پبلک پالیسی ڈائریکٹر شیو ناتھ ٹھکرال نے بتایا کہ فیس بک پلیٹ فارم مسائل والے مواد کا فوری طور پر پتہ لگاتا ہے۔ اس طرح کے 97 فیصد مواد کو فعال طور پر ہٹا دیا جاتا ہے۔ صارف کی شکایت کی صورت میں 24 گھنٹے میں اس کا اعتراف کیا جاتا ہے۔ شکایت پر کام کرنے کا پورا سلسلہ 14 دنوں میں مکمل ہو جاتا ہے۔ 182,000 مواد ستمبر میں پلیٹ فارم سے ہٹایا گیا تھا۔

تاہم، ٹھکرال نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ دہلی فسادات کے دوران ان کے پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے اشتعال انگیز مواد کو ہٹانے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے تھے۔ کمیٹی نے فیس بک انڈیا سے کہا کہ وہ دہلی فسادات سے ایک ماہ قبل اور فسادات کے دو ماہ بعد اس کے کمیونٹی معیارات کی خلاف ورزی کرنے والے مواد کے خلاف درج کی گئی شکایات پر رپورٹ پیش کرے۔

فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا
فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا

اس پر شیو ناتھ ٹھکرال نے کہا کہ "ہمارے پلیٹ فارم پر جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ حقیقی زندگی کی عکاسی کرتا ہے ... جب آپ ہمارے ڈیٹا ریکارڈ اور نفرت انگیز تقریر کو دیکھتے ہیں، جو ہم ہٹاتے ہیں، تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم صحیح سمت میں جا رہے ہیں۔ فیس بک انڈیا اور اس کے مشتہرین اپنے پلیٹ فارم پر نفرت انگیز تقاریر نہیں چاہتے"۔

فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا
فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا

تاہم، ٹھکرال نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ دہلی فسادات کے دوران ان کے پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے اشتعال انگیز مواد کو ہٹانے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے تھے۔ پینل نے فیس بک انڈیا سے کہا کہ وہ دہلی فسادات کے وقت شکایتی افسر کے انچارج کا نام بتائیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ کا دھرنا ختم، ہلاک شدگان کی لاشیں اہل خانہ کے حوالے کرنے کی یقین دہانی



راگھو چڈھا نے فرم سے یہ بھی پوچھا کہ کیا فیس بک نے بھارت کے تناظر میں "نفرت انگیز تقریر" پر کیا کارروائی کی، اس پر فیس بک انڈیا کے نمائندے نے کہا کہ وہ اس سے متعلق حفاظتی معیارات پر ایک دستاویز جلد پیش کریں گے۔

شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات پر دہلی اسمبلی میں میٹنگ کے دوران عآپ کے رکن اسمبلی راگھو چڈھا کی سربراہی میں کمیٹی نے سوال کیا کہ فیس بک اپنے پلیٹ فارم پر اشتعال انگیز مواد کو پوسٹ کرنے سے کیسے روکتا ہے؟

فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا
فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا

جس کے جواب میں فیس بک انڈیا کے پبلک پالیسی ڈائریکٹر شیو ناتھ ٹھکرال نے بتایا کہ فیس بک پلیٹ فارم مسائل والے مواد کا فوری طور پر پتہ لگاتا ہے۔ اس طرح کے 97 فیصد مواد کو فعال طور پر ہٹا دیا جاتا ہے۔ صارف کی شکایت کی صورت میں 24 گھنٹے میں اس کا اعتراف کیا جاتا ہے۔ شکایت پر کام کرنے کا پورا سلسلہ 14 دنوں میں مکمل ہو جاتا ہے۔ 182,000 مواد ستمبر میں پلیٹ فارم سے ہٹایا گیا تھا۔

تاہم، ٹھکرال نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ دہلی فسادات کے دوران ان کے پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے اشتعال انگیز مواد کو ہٹانے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے تھے۔ کمیٹی نے فیس بک انڈیا سے کہا کہ وہ دہلی فسادات سے ایک ماہ قبل اور فسادات کے دو ماہ بعد اس کے کمیونٹی معیارات کی خلاف ورزی کرنے والے مواد کے خلاف درج کی گئی شکایات پر رپورٹ پیش کرے۔

فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا
فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا

اس پر شیو ناتھ ٹھکرال نے کہا کہ "ہمارے پلیٹ فارم پر جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ حقیقی زندگی کی عکاسی کرتا ہے ... جب آپ ہمارے ڈیٹا ریکارڈ اور نفرت انگیز تقریر کو دیکھتے ہیں، جو ہم ہٹاتے ہیں، تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم صحیح سمت میں جا رہے ہیں۔ فیس بک انڈیا اور اس کے مشتہرین اپنے پلیٹ فارم پر نفرت انگیز تقاریر نہیں چاہتے"۔

فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا
فیس بک انڈیا نے اشتعال انگیز مواد پر کی گئی کارروائی کو شیئر کرنے سے انکار کیا

تاہم، ٹھکرال نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ دہلی فسادات کے دوران ان کے پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے اشتعال انگیز مواد کو ہٹانے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے تھے۔ پینل نے فیس بک انڈیا سے کہا کہ وہ دہلی فسادات کے وقت شکایتی افسر کے انچارج کا نام بتائیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ کا دھرنا ختم، ہلاک شدگان کی لاشیں اہل خانہ کے حوالے کرنے کی یقین دہانی



راگھو چڈھا نے فرم سے یہ بھی پوچھا کہ کیا فیس بک نے بھارت کے تناظر میں "نفرت انگیز تقریر" پر کیا کارروائی کی، اس پر فیس بک انڈیا کے نمائندے نے کہا کہ وہ اس سے متعلق حفاظتی معیارات پر ایک دستاویز جلد پیش کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.