ETV Bharat / state

پلازمہ تھراپی کیا ہے اور یہ کیسے کورونا مریضوں کے لیے موثر ہے، پڑھیے یہ رپورٹ

دارالحکومت دہلی میں آج سے پلازمہ بینک کی شروعات ہورہی ہے۔اس سے قبل ایل این جے پی کے میڈیکل ڈائریکٹر کے ذریعہ ای ٹی وی بھارت آپ کو بتائے گا کہ پلازمہ تھراپی کیا ہے اور یہ کورونا مریضوں کے لیے کس طرح موثر ہے۔

ای ٹی وی بھارت کی خصوصی بات چیت
ای ٹی وی بھارت کی خصوصی بات چیت
author img

By

Published : Jul 2, 2020, 1:17 PM IST

دہلی میں پلازمہ تھراپی کے ذریعہ اب تک بہت سارے مریضوں کی زندگیاں بچائی گئی۔اس کا آغاز سب سے پہلے لوکنائک جئے پرکاش اسپتال سے ہوا۔آج دہلی کے آئی ایل بی ایس اسپتال میں پلازمہ بینک کی شروعات ہورہی ہے۔لیکن پلازمہ تھراپی کے حوالے سے لوگوں کے ذہنوں میں اب بھی بہت سارے سوالات موجود ہیں۔ان تمام سوالات پر ای ٹی وی بھارت نے ایل این جے پی کے میڈیکل ڈائریکٹر سریش کمار سے بات کی۔

ای ٹی وی بھارت کی خصوصی بات چیت

ڈاکٹر سریش کمار کی سربراہی میں ایل این جے پی میں پلازمہ تھراپی کی شروعات ہوئی تھی۔ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ کورونا مریض جو صحتیاب ہوجاتے ہیں۔ان کی کورونا کی رپورٹ مثبت آنے کے دو سے تین ہفتوں کے بعد پلازمہ کا عطیہ کرسکتے ہیں کیونکہ اس وقت میں ان کے خون میں اینٹی باڈی بن جاتی ہیں۔یہ اینٹی باڈی وائرس کو ختم کرنے کی طاقت رکھتے ہیں، اس لیے جب صحتیاب شخص کا پلازمہ دوسرے کورونا مریض کو دیا جاتا ہے تو وہ جلد ہی کورونا پر فتح حاصل کرسکتا ہے۔

ڈاکٹر سریش کمار نے پلازمہ عطیہ کرنے کے حوالے سے بتایا کہ پلازمہ ہر کسی کو نہیں دیا جاسکتا اور اس کے لیے ایک پروٹوکول ہے۔انہوں نے بتایا کہ اوسطا انسانی کی سانس کی شرح 16 سے 18 ہوتی ہے، لیکن کورونا کے معاملے میں یہ 40 تک پہنچ جاتی ہے۔

ڈاکٹر سریش نے بتایا کہ جن کورونا مریضوں کی سانس کی شرح 25 سے زیادہ ہوتی ہے اور آکسیجن کا تناسب 93 فیصد سے کم ہوتی ہے اور جن کے ایکسرے میں نمونیا کا پیچ ہوتا ہے، انہیں ہی پلازمہ تھراپی دی جاتی ہے۔

وہیں جب ڈاکٹر سریش کمار سے پوچھا گیا کہ پلازمہ تھراپی کس کو نہیں دی جاسکتی، اس پر ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ پلازمہ تھراپی ان مریضوں کو مہیا کرائی جائیگی، جن کی حالت نازک ہے،اگر مریض کا ملٹی آرگن فیل ہوجاتا ہے، جیسے گردے کا خراب ہوجانا، دل کی پمپنگ خراب ہوجانا یا مریض ڈائلیسس پر ہے تو ایسے حالت میں مریضوں کو پلازمہ تھراپی سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ پائلٹ اسٹڈی کے طور پر پہلے 20 مریضوں کو پلازمہ تھراپی دی گئی تھی۔اب اس کا مرحلہ وار طریقے سے مطالعہ شروع کر رہے ہیں۔جس میں 400 مریضوں میں سے 200 کو پلازمہ تھراپی دی جائے گی اور 200 مریضوں کا عام طریقے سے علاج کیا جائے گا۔اس کے بعد جو نتیجہ نکلے گا۔اس کا تقابلی مطالعہ کیا جائے گا کہ کس سے کتنا فائدہ حاصل ہوا ہے۔

واضح رہے کہ آج سے آئی ایل بی ایس اسپتال میں ملک کا پہلا پلازمہ بینک شروع ہونے جارہا ہے۔

ڈاکٹر سریش کمار نے کہا کہ یہ پلازمہ بینک کافی فائدہ مند ہوگا۔جسے بھی اس کی ضرورت ہوگئی، وہ ڈاکٹر کے مشورہے پر وہاں سے اپنے گروپ کا پلازمہ لے سکے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت ہی سائنٹفک طریقہ ہے اور ملک بھر میں سب سےپہلے دہلی میں اس کی شروعات کو لے کر انہوں نے وزیراعلی اروند کیجریوال کا شکریہ ادا کیا۔

دہلی میں پلازمہ تھراپی کے ذریعہ اب تک بہت سارے مریضوں کی زندگیاں بچائی گئی۔اس کا آغاز سب سے پہلے لوکنائک جئے پرکاش اسپتال سے ہوا۔آج دہلی کے آئی ایل بی ایس اسپتال میں پلازمہ بینک کی شروعات ہورہی ہے۔لیکن پلازمہ تھراپی کے حوالے سے لوگوں کے ذہنوں میں اب بھی بہت سارے سوالات موجود ہیں۔ان تمام سوالات پر ای ٹی وی بھارت نے ایل این جے پی کے میڈیکل ڈائریکٹر سریش کمار سے بات کی۔

ای ٹی وی بھارت کی خصوصی بات چیت

ڈاکٹر سریش کمار کی سربراہی میں ایل این جے پی میں پلازمہ تھراپی کی شروعات ہوئی تھی۔ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ کورونا مریض جو صحتیاب ہوجاتے ہیں۔ان کی کورونا کی رپورٹ مثبت آنے کے دو سے تین ہفتوں کے بعد پلازمہ کا عطیہ کرسکتے ہیں کیونکہ اس وقت میں ان کے خون میں اینٹی باڈی بن جاتی ہیں۔یہ اینٹی باڈی وائرس کو ختم کرنے کی طاقت رکھتے ہیں، اس لیے جب صحتیاب شخص کا پلازمہ دوسرے کورونا مریض کو دیا جاتا ہے تو وہ جلد ہی کورونا پر فتح حاصل کرسکتا ہے۔

ڈاکٹر سریش کمار نے پلازمہ عطیہ کرنے کے حوالے سے بتایا کہ پلازمہ ہر کسی کو نہیں دیا جاسکتا اور اس کے لیے ایک پروٹوکول ہے۔انہوں نے بتایا کہ اوسطا انسانی کی سانس کی شرح 16 سے 18 ہوتی ہے، لیکن کورونا کے معاملے میں یہ 40 تک پہنچ جاتی ہے۔

ڈاکٹر سریش نے بتایا کہ جن کورونا مریضوں کی سانس کی شرح 25 سے زیادہ ہوتی ہے اور آکسیجن کا تناسب 93 فیصد سے کم ہوتی ہے اور جن کے ایکسرے میں نمونیا کا پیچ ہوتا ہے، انہیں ہی پلازمہ تھراپی دی جاتی ہے۔

وہیں جب ڈاکٹر سریش کمار سے پوچھا گیا کہ پلازمہ تھراپی کس کو نہیں دی جاسکتی، اس پر ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ پلازمہ تھراپی ان مریضوں کو مہیا کرائی جائیگی، جن کی حالت نازک ہے،اگر مریض کا ملٹی آرگن فیل ہوجاتا ہے، جیسے گردے کا خراب ہوجانا، دل کی پمپنگ خراب ہوجانا یا مریض ڈائلیسس پر ہے تو ایسے حالت میں مریضوں کو پلازمہ تھراپی سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ پائلٹ اسٹڈی کے طور پر پہلے 20 مریضوں کو پلازمہ تھراپی دی گئی تھی۔اب اس کا مرحلہ وار طریقے سے مطالعہ شروع کر رہے ہیں۔جس میں 400 مریضوں میں سے 200 کو پلازمہ تھراپی دی جائے گی اور 200 مریضوں کا عام طریقے سے علاج کیا جائے گا۔اس کے بعد جو نتیجہ نکلے گا۔اس کا تقابلی مطالعہ کیا جائے گا کہ کس سے کتنا فائدہ حاصل ہوا ہے۔

واضح رہے کہ آج سے آئی ایل بی ایس اسپتال میں ملک کا پہلا پلازمہ بینک شروع ہونے جارہا ہے۔

ڈاکٹر سریش کمار نے کہا کہ یہ پلازمہ بینک کافی فائدہ مند ہوگا۔جسے بھی اس کی ضرورت ہوگئی، وہ ڈاکٹر کے مشورہے پر وہاں سے اپنے گروپ کا پلازمہ لے سکے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت ہی سائنٹفک طریقہ ہے اور ملک بھر میں سب سےپہلے دہلی میں اس کی شروعات کو لے کر انہوں نے وزیراعلی اروند کیجریوال کا شکریہ ادا کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.