بھارت میں چینی مانجھے سے مسلسل افراد کے زخمی اور ہلاک ہونے کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔دہلی پولیس نے بتایا کہ انہوں نے اب تک ایسے 17 معاملے درج کیے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شاہ پور علاقے میں رمن اوبرائے اپنی بیوی پشپا اور اپنے دو بچوں کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔رمن پیشے سے ایک کمپنی میں انجینئیر ہیں۔15 اگست کو وہ اپنی بیوی اور بچوں کو لے کر فتح نگر اپنے رشتے دار سے ملنے جارہے تھے۔
جب وہ اپنے گھر واپس آنے کے لیے روہنی کے سیکٹر 11 کے ایلیویٹیڈ روڈ فلائی اوور سے نیچے اتر رہے تھے۔تب انہوں نے سہیگل نرسنگ ہوم کے پاس ایک افراد کے گلے میں مانجھا لپٹے ہوئے دیکھا تھا۔
نرسنگ ہوم میں ڈاکٹروں نے شروعاتی علاج کے لیے 20 سے 25 ہزار روپے کی مانگ کی ۔انہوں نے اس کے بعد علاج شروع کیا۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ گلے کی کافی نسیں کٹ گئی ہیں اور علاج کے لیے ایک لاکھ کا خرچ آئے گا۔
رمن کی بیوی نےاپنی مجبوری بتائی، جس کے بعد رمن کو دین دیال اوپادھیائے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔جہاں ان کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں چینی مانجھے کے درجنوں میں معاملے سامنے آئے ہیں۔ان معاملوں میں گرفتاری بھی کی گئی ہیں لیکن جانچ کرنے میں کافی مشکلیں سامنے آتی ہے مثلا وہ کٹی پتنگ کس کی ہے، سڑک پر الجھا چینی مانجھا کسکا تھا۔