ملک گیر سطح پر کرونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران جتنی بڑی تعداد میں اموات کی خبریں منظر عام پر آئیں وہ حیران کن تھا۔ خواہ وہ قبرستان ہو یا شمشان گھاٹ تمام جگہ حالات بے قابو تھے۔ اس دوران جو کام قبرستان اور شمشان گھاٹ کے ملازمین نے انجام دیا اس کی تعریف کی جانی چاہیے۔
اسی لیے دہلی کے جدید قبرستان و اہل اسلام کے سبھی ملازمین کو دہلی یوتھ ویلفیئر ایسوسی ایشن کی جانب سے ان کی حوصلہ افزائی کے لیے مالی امداد کی گئی۔
دہلی کے سب سے بڑے قبرستان میں جہاں عام دنوں میں 8 سے 9 تدفین ہی عمل میں آیا کرتی تھیں وہیں کرونا کی دوسری لہر میں یہ تعداد روزانہ 50 سے بھی تجاوز کر گئی تھیں۔ ایسے قبرستان کے ملازمین دن رات اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔
اسی لیے دہلی یوتھ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ذمہ داران نے دہلی کے قبرستان اور شمشان گھاٹ کے 100 ملازمین کی حوصلہ افزائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں تمام ملازمین کو 5 ہزار روپے کی مالی مدد بھی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں :جے پور کے قبرستان میں کتوں کی دہشت، کئی لوگ بن چکے شکار
قابل ذکر ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران غیر سرکاری تنظیم 'ڈائوا'، پرانی دہلی والوں کی باتیں' کے بانی ابو سفیان کے ساتھ مل کر ضرورت مندوں کی مدد کرنے کا کام انجام دے رہے تھے جس میں گذشتہ برس تقریباً 70 لاکھ اور رواں برس 1 کروڑ روپے کی امداد دی جا چکی ہے۔