یہ سروے ایسوسی ایشن فور ڈیموکریٹک ریفورم (اے ڈی ار ) کی طرف سے سنہ 2018 میں کیا گیا تھا۔
اے ڈی ار کے رکن تاسیسی جگدیپ چوکر نے کہا کہ سروے کے مطابق، ان تمام ترجیحات میں حکومت کا کام قابل اطمنان نہ تھا۔
اس سروے کے تحت، ملک کے 534 لوک سبھا حلقوں اور دو لاکھ سے بھی زائد ووٹروں سے بات چیت کی گئی۔
چوکر سے جب قومی سلامتی سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ کل 31 ترجیحات میں سے ایک تھا۔لیکن اس کو سروے کے مطابق 30 ویں نمبر پر رکھا گیا ۔
تقریبا 46 فیصد ووٹرز نے روزگار کے مسلئےکو زیادہ ترجیح دی ہے، 34 فیصد نے صحت اور 30 فیصد پینے کے صاف پانی کو ترجیح دی ہے۔
چوکر نے کہا کہ چونکہ سروے کو گزشتہ سال کیا گیا تھا اس لئے بالا کوٹ فضائی حملے کو سروے کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ۔
بہتر حکمرانی کے شعبے میں زراعت اور اس سے متعلقہ مسائل کو ووٹروں نے سروے کے 10 ویں نمبر میں شامل کیا گیا ہے، جیسے زراعت کے لیے پانی کی دستیابی کو 6ویں نمبر پر درج کیا گیا، زراعت میں قرض کی دستیابی اور زرعی مصنوعات میں قیمتوں میں اضافے کو ساتویں اور آٹھویں مقام پر رکھا گیا۔