ETV Bharat / state

SC DERC Chairman سیاسی تنازعات سے اوپر اٹھ کر ڈی ای آر سی کا چیئرمین متفقہ طور پر منتخب کریں: سپریم کورٹ

author img

By

Published : Jul 17, 2023, 7:42 PM IST

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور منوج مشرا کی بنچ نے دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ اے ایم سنگھوی اور لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ہریش سالوے کو ڈی ای آر سی چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں یہ تجاویز پیش کیں۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ اور وزیر اعلی اروند کیجریوال کو مشورہ دیا کہ وہ سیاست سے اوپر اٹھ کر دہلی الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن (ڈی ای آر سی) کے چیئرمین کے عہدے کے لیے کسی ریٹائرڈ جج کے نام کا انتخاب کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت 20 جولائی کو کریں گے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور منوج مشرا کی بنچ نے دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ اے ایم سنگھوی اور لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ہریش سالوے کو ڈی ای آر سی چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں یہ تجاویز پیش کیں۔

بنچ نے کہا، “کیا سب کچھ سپریم کورٹ کے طرز پر چلنا پڑے گا۔ وہ (وزیر اعلیٰ اور لیفٹیننٹ گورنر) ایک ساتھ بیٹھ سکتے ہیں۔ دونوں متفقہ ناموں کی فہرست دے سکتے ہیں۔ یہ دونوں آئینی عہدیدار ہیں۔ انہیں سیاسی جھگڑوں سے اوپر اٹھنا ہوگا۔"

جسٹس چندرچوڑ کی قیادت والی بنچ نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسا کوئی قانون ہوتا تو ہم کوئی نام تجویز کرتے۔ ہمارے پاس موزوں لوگوں کی پوری ٹیم ہے۔

عدالت عظمیٰ کی اس تجویز پر مسٹر سنگھوی نے کہا کہ اگر وہ (لیفٹیننٹ گورنر) راضی ہوجاتے ہیں تو مجھے (دہلی حکومت) کو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

سالوے نے اپنی طرف سے کہا کہ انہیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ایسا ہونا چاہیے۔سالیسٹر جنرل تشار مہتا، مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے عدالت کی تجویز کی تعریف کی۔

انہوں نے سماعت کے دوران کہا کہ یہ معاملہ جی این سی ٹی ڈی ایکٹ کے سیکشن 45-ڈی کی درستگی سے بھی متعلق ہے، جس میں مرکز کے ذریعہ جاری کردہ تازہ ترین آرڈیننس میں ترمیم کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’ہم (مرکزی حکومت) اسے 20 جولائی سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں پیش کر رہے ہیں۔ یہ اپنی موجودہ شکل میں آ سکتا ہے یا نہیں آ سکتا۔

سنگھوی نے دلیل دی کہ مرکز مفت بجلی سے متعلق دہلی حکومت کی سب سے مشہور اسکیم میں تاخیر اور روک لگانا چاہتا ہے۔

4 جولائی کو عدالت عظمیٰ کے سامنے سماعت کے دوران، دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے دلیل دی کہ لیفٹیننٹ گورنر کا جسٹس کمار کو ان کی (دہلی حکومت کی) رضامندی کے بغیر ڈی ای آر سی کا چیئرمین مقرر کرنا یکطرفہ فیصلہ تھا۔ قانونی نہیں۔

3 جولائی کو لیفٹیننٹ گورنر نے وزیر اعلیٰ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جسٹس کمار کی حلف برداری کو مکمل کریں جب کہ وزیر بجلی آتشی کی خراب صحت کی وجہ سے پروگرام ملتوی کیا گیا تھا۔

ڈی ای آر سی کے چیئرمین کا عہدہ 9 جنوری سے خالی پڑا ہے۔ یہ عہدہ سبکدوش ہونے والے چیئرمین جسٹس شبیہ الحسنین کی الہ آباد ہائی کورٹ کے سابق جج 65 سال ہونے کی وجہ سے خالی ہے۔یو این آئی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ اور وزیر اعلی اروند کیجریوال کو مشورہ دیا کہ وہ سیاست سے اوپر اٹھ کر دہلی الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن (ڈی ای آر سی) کے چیئرمین کے عہدے کے لیے کسی ریٹائرڈ جج کے نام کا انتخاب کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت 20 جولائی کو کریں گے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور منوج مشرا کی بنچ نے دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ اے ایم سنگھوی اور لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ہریش سالوے کو ڈی ای آر سی چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں یہ تجاویز پیش کیں۔

بنچ نے کہا، “کیا سب کچھ سپریم کورٹ کے طرز پر چلنا پڑے گا۔ وہ (وزیر اعلیٰ اور لیفٹیننٹ گورنر) ایک ساتھ بیٹھ سکتے ہیں۔ دونوں متفقہ ناموں کی فہرست دے سکتے ہیں۔ یہ دونوں آئینی عہدیدار ہیں۔ انہیں سیاسی جھگڑوں سے اوپر اٹھنا ہوگا۔"

جسٹس چندرچوڑ کی قیادت والی بنچ نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسا کوئی قانون ہوتا تو ہم کوئی نام تجویز کرتے۔ ہمارے پاس موزوں لوگوں کی پوری ٹیم ہے۔

عدالت عظمیٰ کی اس تجویز پر مسٹر سنگھوی نے کہا کہ اگر وہ (لیفٹیننٹ گورنر) راضی ہوجاتے ہیں تو مجھے (دہلی حکومت) کو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

سالوے نے اپنی طرف سے کہا کہ انہیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ایسا ہونا چاہیے۔سالیسٹر جنرل تشار مہتا، مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے عدالت کی تجویز کی تعریف کی۔

انہوں نے سماعت کے دوران کہا کہ یہ معاملہ جی این سی ٹی ڈی ایکٹ کے سیکشن 45-ڈی کی درستگی سے بھی متعلق ہے، جس میں مرکز کے ذریعہ جاری کردہ تازہ ترین آرڈیننس میں ترمیم کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’ہم (مرکزی حکومت) اسے 20 جولائی سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں پیش کر رہے ہیں۔ یہ اپنی موجودہ شکل میں آ سکتا ہے یا نہیں آ سکتا۔

سنگھوی نے دلیل دی کہ مرکز مفت بجلی سے متعلق دہلی حکومت کی سب سے مشہور اسکیم میں تاخیر اور روک لگانا چاہتا ہے۔

4 جولائی کو عدالت عظمیٰ کے سامنے سماعت کے دوران، دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے دلیل دی کہ لیفٹیننٹ گورنر کا جسٹس کمار کو ان کی (دہلی حکومت کی) رضامندی کے بغیر ڈی ای آر سی کا چیئرمین مقرر کرنا یکطرفہ فیصلہ تھا۔ قانونی نہیں۔

3 جولائی کو لیفٹیننٹ گورنر نے وزیر اعلیٰ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جسٹس کمار کی حلف برداری کو مکمل کریں جب کہ وزیر بجلی آتشی کی خراب صحت کی وجہ سے پروگرام ملتوی کیا گیا تھا۔

ڈی ای آر سی کے چیئرمین کا عہدہ 9 جنوری سے خالی پڑا ہے۔ یہ عہدہ سبکدوش ہونے والے چیئرمین جسٹس شبیہ الحسنین کی الہ آباد ہائی کورٹ کے سابق جج 65 سال ہونے کی وجہ سے خالی ہے۔یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.