ETV Bharat / state

ED Registers Case Against BBC India بی بی سی انڈیا کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کی خلاف ورزی کا مقدمہ - بھارت میں بی بی سی کے خلاف

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بی بی سی انڈیا کے خلاف فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کے تحت غیر ملکی فنڈنگ ​​سے متعلق مبینہ بے ضابطگیوں کا مقدمہ درج کیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ کارروائی برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے انڈیا دی مودی کوئسچن' کے عنوان سے ایک دستاویزی فلم شائع کرنے کے بعد ہوئی ہے۔

بی بی سی انڈیا کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کی خلاف ورزی کا مقدمہ
بی بی سی انڈیا کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کی خلاف ورزی کا مقدمہ
author img

By

Published : Apr 13, 2023, 2:21 PM IST

نئی دہلی: بھارت میں بی بی سی کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے غیرملکی فنڈنگ سے متعلق بے ضابطگیوں کی شکایت درج کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بی بی سی کے ادارتی اور انتظامی محکموں کو ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ ایجنسی کی جانب سے بی بی سی انڈیا سے دستاویزات طلب کیے گئے ہیں۔ فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کی دفعات کے تحت بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے اس سے قبل بی بی سی کے دفاتر پر ایک سروے کیا تھا جس کے بعد ای ڈی نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ بی بی سی کو سمن بھی بھیجے گئے تھے۔

غور طلب ہے کہ فروری میں انکم ٹیکس حکام نے بی بی سی کے نئی دہلی اور ممبئی کے دفاتر میں تلاشی کی کارروائیاں کی تھیں۔ اس سے پہلے سوشل میڈیا پر متنازع دستاویزی فلم سے منسلک یوٹیوب ویڈیوز اور ٹویٹر پوسٹس کو بلاک کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔ درحقیقت حکومت نے ٹویٹر کو دستاویزی فلم کے لنکس کے ساتھ 50 سے زیادہ ٹویٹس کو بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔

دستاویزی فلم میں 2002 کے گجرات فسادات اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔اس کے علاوہ بھارتی حکومت کے رول پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔اس کے بعد بی بی سی پر جعلی خبریں اور پروپیگنڈہ پھیلانے کے ساتھ ساتھ ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کا الزام لگایا گیا تھا۔ فسادات کے دوران ایک ہزار لوگ مارے گئے جس میں مسلمانوں کی تعداد زیادہ تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Nitish Rahul Gandhi Meet کھرگے کے گھر پر نتیش-راہل کی ملاقات، وزیر اعظم کے سوال پر خاموشی

کے سی ای او ایلون مسک نے بدھ کے روز کہا تھا کہ وہ اس دستاویزی فلم اور اس سے متعلقہ پوسٹس کے بارے میں نہیں جانتے تھے جنہیں مائیکرو بلاگنگ سائٹ نے بلاک کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہندوستان میں سوشل میڈیا کے بہت سخت قوانین ہیں اور وہ اس کی خلاف ورزی کرنے کے بجائے قوانین کی تعمیل کے حق میں تھے۔

نئی دہلی: بھارت میں بی بی سی کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے غیرملکی فنڈنگ سے متعلق بے ضابطگیوں کی شکایت درج کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بی بی سی کے ادارتی اور انتظامی محکموں کو ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ ایجنسی کی جانب سے بی بی سی انڈیا سے دستاویزات طلب کیے گئے ہیں۔ فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کی دفعات کے تحت بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے اس سے قبل بی بی سی کے دفاتر پر ایک سروے کیا تھا جس کے بعد ای ڈی نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ بی بی سی کو سمن بھی بھیجے گئے تھے۔

غور طلب ہے کہ فروری میں انکم ٹیکس حکام نے بی بی سی کے نئی دہلی اور ممبئی کے دفاتر میں تلاشی کی کارروائیاں کی تھیں۔ اس سے پہلے سوشل میڈیا پر متنازع دستاویزی فلم سے منسلک یوٹیوب ویڈیوز اور ٹویٹر پوسٹس کو بلاک کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔ درحقیقت حکومت نے ٹویٹر کو دستاویزی فلم کے لنکس کے ساتھ 50 سے زیادہ ٹویٹس کو بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔

دستاویزی فلم میں 2002 کے گجرات فسادات اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔اس کے علاوہ بھارتی حکومت کے رول پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔اس کے بعد بی بی سی پر جعلی خبریں اور پروپیگنڈہ پھیلانے کے ساتھ ساتھ ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کا الزام لگایا گیا تھا۔ فسادات کے دوران ایک ہزار لوگ مارے گئے جس میں مسلمانوں کی تعداد زیادہ تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Nitish Rahul Gandhi Meet کھرگے کے گھر پر نتیش-راہل کی ملاقات، وزیر اعظم کے سوال پر خاموشی

کے سی ای او ایلون مسک نے بدھ کے روز کہا تھا کہ وہ اس دستاویزی فلم اور اس سے متعلقہ پوسٹس کے بارے میں نہیں جانتے تھے جنہیں مائیکرو بلاگنگ سائٹ نے بلاک کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہندوستان میں سوشل میڈیا کے بہت سخت قوانین ہیں اور وہ اس کی خلاف ورزی کرنے کے بجائے قوانین کی تعمیل کے حق میں تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.