نئی دہلی اسپیشل سیل کے تحت گرفتار ہونے والا مشتبہ عسکریت پسند اشرف عرف علی سال 2018 میں تھائی لینڈ اور دبئی گیا تھا۔ اس نے یہ دونوں دورہ بھارتی پاسپورٹ کی مدد سے کیا تھا۔ اسپیشل سیل ٹیم کی جانب سے ابتدائی تفتیش میں اشرف نے بتایا کہ اس کا بیرون ملک جانے کا خاص مقصد وہاں آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے ملاقات کے لیے بلایا تھا۔
اشرف سے وہاں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے کچھ عہدیداروں نے بھی ملاقات کی تھی، اس نے آئی ایس آئی کے عہدیداروں سے جموں و کشمیر اور دہلی سمیت کئی ریاستوں کے کچھ مقام، معلومات، دستاویزات، فوٹو اور ویڈیوز شیئر کیے تھے۔
خصوصی سیل اس بارے میں پوچھ گچھ کررہی ہے کہ یہ کس قسم کے دستاویزات، فوٹو اور ویڈیوز تھے۔
مزید پڑھیں:دہلی: راکیش استھانا عسکریت پسند اشرف سے پوچھ گچھ کریں گے
پولیس ذرائع کے مطابق اسپیشل سیل کے علاوہ آئی بی، ملٹری انٹیلی جنس، جموں و کشمیر پولیس اور این آئی اے کے افسران نے اشرف سے تقریباً 6 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی ہے۔
اشرف نے اس تفتیش میں کئی دھماکوں میں اپنے کردار کا ذکر کیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر حملے کشمیر سے ہیں۔ تفتیشی ایجنسیوں کا خیال ہے کہ اشرف کی گرفتاری کے بعد سے اس کے تمام ساتھی فرار ہوگئے ہیں۔ لیکن پولیس ان کی تلاش کررہی ہے۔