نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار کی قیادت میں گوکل پوری آتشزدگی متاثرین میں آج ضروری اشیا تقسیم کی گئی، جس میں گھر کی ضروریات پوری کرنے کے لیے برتن، کپڑے، کھانا اور ضروریات کی چیزیں شامل تھیں۔ DPCC Distributes Food Items, Clothes
امدادی سامان کی تقسیم کے وقت ریاستی نائب صدر اور سابق ایم ایل اے جے کشن، سابق ایم ایل اے ویر سنگھ دھینگن، کراول نگر ضلع کانگریس کے صدر آدیش بھاردواج، ایس پی، سنگھ، سابق کونسلر ایشور باگری اور بملا، کراول نگر ضلع مہیلا کانگریس کی صدر پریہ جینت اور بلاک صدر رام ولاس شرما بنیادی طور پر موجود تھے۔
مسٹر انل کمار نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال کا جائے وقوعہ کا دورہ محض رسمی تھا، جبکہ مرنے والوں کے لیے معاوضہ، مرنے والے بچوں کے اہل خانہ اور کچی بستی کی تباہی شاید ایک جملہ ہی رہے گا، کیونکہ ان کی حکومت کے تین نمائندے کیجریوال سمیت پنجاب کی جیت کا جشن منا رہے ہیں۔
ریاستی صدر نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کیا کچی بستی مکان 25 ہزار میں بن سکتا ہے یا 10 لاکھ کے معاوضے میں گھر کے سربراہ کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے؟ مرنے والوں کو ایک کروڑ کا معاوضہ دیا جائے اور سرکارمتاثرہ کے تباہ شدہ گھر کی فوری تعمیر کرائے۔
انل کمار نے کہا کہ کانگریس حکومت کے طرز پر کیجریوال نے ’’جہاں جھگی وہیں مکان‘‘ کا نعرہ دیا تھا لیکن 8 سال کے دور اقتدار میں کانگریس حکومت نے غریبوں کے لیے راجیو رتن آواس یوجنا کے تحت بنائے گئے 45000 فلیٹوں میں سے ایک بھی غریبوں کو نہیں دیا گیا۔
اگر کجریوال نے کچی آبادیوں کو بے گھر کر کے یہ مکانات الاٹ کیے ہوتے تو آج دہلی کی آدھی سے زیادہ کچی بستیاں تباہ ہو چکی ہوتیں اور ان لوگوں کا معیار زندگی بھی بہتر ہوتا، جب کہ جے جے کلسٹر میں یہ لوگ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
چودھری انل کمار نے کہا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کا غریبوں کی بہتری کا وعدہ کھوکھلا ثابت ہو رہا ہے، کیجریوال حکومت کی غیر ذمہ دارانہ، غیر عملی اور غریب مخالف پالیسیوں کی وجہ سے راجدھانی میں غریبوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور پڑھے لکھے نوجوان وہ اپنی روزی روٹی چلانے کے لیے مجبوری میں مزدوری کر رہا ہے، یہ کڑوا سچ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ کیجریوال کہتے ہیں کہ دارالحکومت دہلی میں سب کچھ ٹھیک ہے لیکن جو دکھایا جا رہا ہے وہ حقیقت کے بالکل برعکس ہے۔
واضح رہے کہ مشرقی دہلی کے گوکل پوری علاقے میں گزشتہ دنوں آتشزدگی کے سبب 7 افراد کی موت ہو گئی تھی اور اس آتشزدگی میں 60 جھونپڑیاں مکمل طور پر جل کر تباہ ہو گئی تھیں۔