دہلی پولیس کمشنر ایس این سریواستو نے ماحولیات کارکن دشا روی کی گرفتاری پر اٹھ رہے سوالات کو خارج کرتے ہوئے منگل کو کہا کہ اس کی گرفتاری قانونی عمل کے تحت کی گئی ہے۔
پولیس کمشنر نے منگل کو یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ یہ غلط ہے جب لوگ کہتے ہیں کہ 22 سالہ کارکن کی گرفتاری میں چوک ہوئی ہے۔
دشا روی کو نئے زرعی قوانین سے متعلق کسانوں کے احتجاجی مظاہرے سے منسلک ’ٹول کٹ‘ سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے الزام میں سنیچر کو بنگلورو سے گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دشا روی کی گرفتاری قانون کے مطابق کی گئی ہے جو 22 سے 50 سالہ عمر کے لوگوں کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتا۔ دشا کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اسے پانچ دن کی پولیس حراست میں بھیجا گیا ہے۔
دہلی پولیس نے کل کہا تھا کہ دشا روی کے ساتھ ممبئی کی وکیل جیکب اور پنے کے انجینئر شانتنو نے ’ٹو ل کٹ’تیار کی تھی اور دوسروں کے ساتھ اسے شیئر کرکے ملک کی شبیہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی۔
پولیس نے دعوی کیا کہ دشا کے ٹیلی گرام اکاونٹ سے ڈیٹا بھی ہٹایا گیا ہے۔ نکیتا اور شانتنو کے خلاف بھی غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔