دہلی کی ایک عدالت نے ٹول کٹ کیس میں گرفتار ماحولیاتی کارکن دشا روی (22) کو جمعہ کے روز تین دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔ بنگلور کی رہنے والی دیشا روی کی پانچ روزہ پولس تحویل ختم ہونے کے بعد دہلی پولس نے آج جمعہ کے روز انہیں پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا۔
سرکاری وکیل نے سماعت کے دوران عدالت کو بتایا کہ تفتیش کے دوران دیشا روی نے ٹال مٹول سے کام لیا۔ پولس کو پوچھ گچھ کے لئے مزید وقت درکار ہے۔
عدالت میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس کیس کے ایک دیگر ملزم ، شانتنو کو، جنھیں بمبئی ہائی کورٹ نے 10 دن کی پیشگی ضمانت دے دی ہے، 22 فروری یعنی پیر کے روز پوچھ گچھ کے لئے بلایا جائے گا اور اس وقت دیشا روی کی موجودگی ضروری ہوگی۔
ایڈیشنل چیف مجسٹریٹ آکاش جین نے دہلی پولس کی درخواست منظور کرلی۔ روی کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست ہفتہ کے روز سماعت کے لئے سیشن عدالت میں درج ہے۔
دہلی پولس کی سائبر کرائم یونٹ نے گزشتہ ہفتہ بنگلور سے دشا روی کو 'ٹول کٹ' شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ پولس نے یہ گرفتاری سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کی جانب سے روی کی مبینہ 'ٹول کٹ گوگل دستاویز' میں کسانوں کی تحریک کی حمایت کرنے کے معاملے میں ملوث ہونے کے سلسلے میں کی گئی ہے۔
اس سے قبل منگل کے روز دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولس کو ایف آئی آر کی ایک کاپی اور اس کی گرفتاری سے متعلق دیگر دستاویزات محترمہ دیشا روی کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔