بھارت اور چین کے وزرائے خارجہ کا آج ماسکو میں اجلاس ہونا ہے۔ توقع ہے کہ اس اجلاس کے سبب دونوں ممالک کے مابین تناؤ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ دونوں ممالک کی افواج ایل اے سی پر آمنے سامنے کھڑی ہیں۔ 45 سال بعد ایل اے سی پر چین کی جانب سے فائرنگ کی گئی ہے، تاہم بھارتی جوانوں نے انکے منصوبوں کو ناکام بنا دیا ہے۔
بھارت کے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر آج اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کے ساتھ روس کے دارالحکومت ماسکو میں ملاقات کریں گے، توقع ہے کہ دونوں ممالک کے مابین جاری سرحدی تنازع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، یہ مذاکرات دونوں ممالک کی افواج کے درمیان لائن آف ایکچوول کنٹرول (ایل اے سی) پر آمنے سامنے ہونے کے بعد ہوں گی۔
امید ہے کہ جئے شنکر اور وانگ یی کے مابین دوطرفہ بات چیت میں بنیادی طور پر مشرقی لداخ میں تناؤ کو کم کرنے کے لئے کسی اہم پیشرفت پر توجہ دی جائے گی، اور آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ تاہم یقین کے ساتھ ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
ذرائع نے بتایا کہ مشرقی لداخ کی صورتحال اب بھی کشیدہ ہے اور چینی 'پیپلز لبریشن آرمی' (پی ایل اے) کے 30-40 فوجی مشرقی لداخ کے ریجانگ لا ریج لائن میں واقع ایک بھارتی چوکی کے قریب مورچہ سنبھالے ہوئے ہیں۔