ممبئی/نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے یہاں منعقد پہلی تین روزہ قومی قانون ساز کانفرنس میں حصہ لینے والے عوامی نمائندوں کو مبارکباد دیتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ عوام کی بات سنی جانی چاہئے کیونکہ جمہوریت کو لوگوں کی باتیں سننے سے طاقت ملتی ہے۔
ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے قانون سازوں کو مبارکباد دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کانفرنس کے آخری دن منتظمین کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ اس طرح کی کانفرنس کا انعقاد ضروری ہے۔ یہ پہلی کانفرنس ہے جس میں پورے ملک سے ایم ایل اے نے شرکت کی ہے اور پارٹی لائنوں سے اٹھ کر خیالات کا تبادلہ کر رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہندوستانی جمہوریت سماجی تانے بانے کی ایسی منفرد مثال ہے جو تمام ذاتوں، طبقات، مذاہب، خطوں اور فرقوں کے لوگوں کو مساوی حقوق کے ساتھ جینے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ ہمیں انسانیت اور اتحاد کا یہ راستہ مہاتما گاندھی سے لے کر بی آر امبیڈکر، عظیم سماجی مصلح واسوانا، نارائن گرو، گرو نانک دیو جیسے عظیم انسانوں نے دکھایا ہے۔ ان تمام عظیم انسانوں نے معاشرے میں تنوع میں اتحاد کا موثر نظریہ دیا ہے اور ان کے نظریات ہمارے معاشرے کی میراث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان عظیم انسانوں کی سب سے بڑی بات یہ تھی کہ وہ دوسروں کی باتوں پر کان دھرتے تھے اور ان کی بات سن کر عام آدمی کی خوبیوں اور علم کو پرکھ کر ان کے جذبات کی نشاندہی کرتے تھے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ اپنی عوامی زندگی کے آخری 10 مہینوں کے دوران اور خاص طور پر بھارت جوڑو یاترا کے دوران انہوں نے لوگوں کے ساتھ بات چیت کی طاقت کو پہچانا ہے اور اس طاقت کے معجزے کو محسوس کیا ہے جو لوگوں کی باتیں سن کر آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری اس کے قائدین پر عائد ہوتی ہے اور جو قائدین یہاں موجود ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے مستقبل کو سمت دینے کے لئے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملک کا ہر لیڈر سب کو ساتھ لے کر چلنے کے اصول پر آگے بڑھے گا۔
یواین آئی۔