دہلی کے پٹیالہ ہاؤس عدالت نے بابا رام دیو کے خلاف ایف آئی آر درج کا مطالبہ کرنے والی درخواست کو خارج کردیا ہے۔
سماعت کے دوران پولیس نے بتایا کہ بابا رام دیو کے خلاف جئے پور کی جیوتی نگر تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔اس ایف آئی آر میں وہ تمام حقائق بھی شامل ہیں جو درخواست گزار نے بتائی ہے۔
اترا کھنڈ کے ہریدوار میں بابا رام دیو نے کورونیل دوائی کے بارے میں ایک پریس کانفرنس کی تھی۔جو دہلی پولیس کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔گزشتہ 4 جولائی کو عدالت نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا، عدالت نے وسنت وہار تھانے کے ایس ایچ او سے شکایت کنندہ کی جانب سے اس بارے میں درج شکایت پر ایکشن ٹیکن رپورٹ طلب کیا تھا۔
یہ درخواست وکیل تشار آنند نے دائر کی تھی، اس درخواست میں بابا رام دیو، آچاریہ بالا کرشن اور دوسرے ملزمین پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے اپنی دوائی کے ذریعہ لوگوں میں کورونا کے علاج و معالجے کو لے کر گمراہ کرنے والا تشہیر شائع کیا تھا۔درخواست میں بابا رام دیو کے خلاف بھارتی تعزیرات ہند کی دفعہ 270، 420 اور 504 کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
بابا رام دیو نے گزشتہ 23 جون کو کورونیل کٹ کو لانچ کیا تھا۔اس وقت بابا رام دیو کے ذریعہ دعوی کیا گیا تھا کہ اس کٹ سے کورونا کی بیماری ٹھیک ہوجائیگی۔جس کے بعد مرکزی وزرات آیوش نے اس دوا پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ جب تک جانچ مکمل نہیں ہوجاتی ہے تب تک کمپنی اس دوا کو لے کر کوئی تشہیر شائع نہیں کرے گی۔
وہیں بابا رام دیو نے 1 جون کو کہا تھا کہ وزارت آیوش نے انہیں دوائیں فروخت کرنے کی اجازت دے دی ہے۔لیکن وہ کورونا کی دوا کے طور پر نہیں بلکہ انہیں قوت مدافعت کو مضبوط بنانے کے طور پر فروخت کی جائے گی۔کورونیل کو پتانجلی یوگپیٹھ نے بنایا ہے اور اس کا پروڈکشن ہریدوار کی دیویہ فارمیسی اور پتانجلی آیوروید لمیٹیڈ کر رہے ہیں۔