ETV Bharat / state

سی اے اے کے خلاف مظاہرہ: پولیس فائرنگ کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ

سلیم مدوور نے مطالبہ کیا ہے کہ اس فائرنگ کی تحقیقات سپریم کورٹ کی نگرانی میں کی جانی چاہئے تاکہ پولیس کا کردار عوام کے سامنے آسکے۔

اترپردیش پولیس کی فائرنگ
اترپردیش پولیس کی فائرنگ
author img

By

Published : Jan 14, 2020, 7:15 PM IST


شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران اترپردیش پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے لوک تانترک جنتا دل یوتھ کے قومی صدر سلیم مدوور نے الزام لگایا کہ یہ منصوبہ بند قتل تھا اور اس کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

اترپردیش پولیس کی فائرنگ
اترپردیش پولیس کی فائرنگ

انہوں نے فیروزآباد میں پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں سے ملاقات کرنے کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے الزام لگایا کہ شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ ایک منصوبہ بند قتل تھا۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس فائرنگ کی تحقیقات سپریم کورٹ کی نگرانی میں کی جانی چاہئے تاکہ پولیس کا کردار عوام کے سامنے آسکے۔

انہوں نے کہاکہ پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے غریب انسان ہیں اور وہ قومی شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے۔


شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران اترپردیش پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے لوک تانترک جنتا دل یوتھ کے قومی صدر سلیم مدوور نے الزام لگایا کہ یہ منصوبہ بند قتل تھا اور اس کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

اترپردیش پولیس کی فائرنگ
اترپردیش پولیس کی فائرنگ

انہوں نے فیروزآباد میں پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں سے ملاقات کرنے کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے الزام لگایا کہ شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ ایک منصوبہ بند قتل تھا۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس فائرنگ کی تحقیقات سپریم کورٹ کی نگرانی میں کی جانی چاہئے تاکہ پولیس کا کردار عوام کے سامنے آسکے۔

انہوں نے کہاکہ پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے غریب انسان ہیں اور وہ قومی شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے۔

Intro:Body:



NationalPosted at: Jan 14 2020 5:11PM

قومی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اترپردیش میں ہونے والے احتجاج میں پولیس فائرنگ کی سی بی آئی انکوائری کیلئے سپریم کورٹ جائیں گے۔ سلیم مدوور

قومی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اترپردیش میں ہونے والے احتجاج میں پولیس فائرنگ کی سی بی آئی انکوائری کیلئے سپریم کورٹ جائیں گے۔ سلیم مدوور



نئی دہلی، 14جنوری (یو ا ین آئی)قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف اترپردیش میں ہونے والے احتجاج میں پولیس فائرنگ میں مرنے والوں کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے لوک تانترک جنتا دل یوتھ کے قومی صدر سلیم مدوور نے الزام لگایا کہ یہ منصوبہ بند قتل تھا اور اس کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔



انہوں نے فیروزآباد میں پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے کے رشتہ داروں سے ملاقات کرنے کے بعد جاری بیان میں الزام لگایا کہ قومی شہریت قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج میں پولیس فائرنگ قتل منصبوبہ بند قتل تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس فائرنگ کی تحقیقات سپریم کورٹ کی نگرانی میں کی جانی چاہئے تاکہ پولیس کے کردار عوام کے سامنے آسکے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے غریب انسان ہیں اور وہ قومی شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔



انہوں نے کہاکہ پولیس فائرنگ میں محمد راشد (27)، مقیم (22)،شفیق (45()، امان (24)، نبی جان (22)، محمد ہارون (22) محمد ابرابر (26) سامل ہیں۔ دہلی میں 20 دنوں تک علاج ہونے کے بعد ابرار کی حالت نازک ہوتا دیکھ ڈاکٹروں نے انہیں گھر لے جانے کی صلاح دی تھی۔گذشتہ 20 دسمبر کو شہر میں شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف ہوئے احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا۔تشدد کے دوران پتھراؤ اور فائرنگ کے ساتھ آگزنی بھی ہوئی تھی جس میں کافی تعداد میں مظاہرین زخمی ہوئے تھے جبکہ 6 افراد کی اموات ہوئی تھیں۔اہل خانہ کے مطابق ابرار(26)احتجاج کے دوران پھوٹ پڑنے والے تشدد میں زخمی ہوا تھا۔



مسٹر سلیم نے بتایا کہ دوران فیروز آباد کے ہلاک شدگان کے اہل خانہ غریب ہیں۔ ان تک کوئی مدد نہیں پہنچی ہے اور حکومت کی طرف سے بھی کوئی سدھ نہیں لی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اترپردیش پولیس فائرنگ کی سی بی آئی سے انکوائری کے لئے وہ سپریم کورٹ عنقریب عرضی داخل کریں گے۔ اس کے لئے تیاری پوری کرلی گئی ہے۔



یو این آئی۔ ع ا۔


Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.