نئی دہلی:دہلی وقف بورڈ کے ملازمین نے آج دہلی سیکریٹریٹ کے باہر تنخواہ نہ ملنے سے ناراض ہوکر احتجاجی مظاہرہ کیا یہ ملازمین گذشتہ کئی روز سے دریا گنج میں واقع دہلی وقف بورڈ دفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھ کر اپنا احتجاج درج کرا رہے تھے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی سیکریٹریٹ پر وزارت ریونیو کے وزیر کیلاش گہلوت کے خلاف نعرے بازی کرنے آئے دہلی وقف بورڈ کے ملازم محمد عاطف سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ دہلی حکومت وقف بورڈ کے ساتھ سوتیلا برتاؤ کر رہی ہے جہاں ایک طرف دہلی جل بورڈ کے ملازمین کو مستقل کیا جا رہا ہے وہیں دہلی وقف بورڈ کے ملازمین کو تنخواہیں بھی مہینوں سے نہیں مل رہی۔
عاطف نے مزید کہا کہ مسلمانوں نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو اس لیے ووٹ دیا تھا کہ انہیں امید تھی کہ وہ کیجریوال حکومت مسلمانوں کو روزگار دے گی لیکن کیجریوال سرکار تو اب مسلمانوں کو ہی بے روزگار کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کبھی بھی ایسا نہیں ہوا ہے کہ انہیں مہینے میں تنخواہ ملی ہو ہمیشہ ہمیں تنخواہ کے لیے انتظار کرنا پڑھتا ہے کبھی 4 مہینے تو کبھی 8 مہینے۔
دہلی وقف بورڈ میں ملازمت کرنے والی شاہجہاں بیگم ایک بیوا خاتون ہیں جن کے اوپر اپنے بچوں کے اخراجات کی بھی ذمہ داری ہے بتاتی ہیں کہ وہ گذشتہ 4 مہینوں سے ادھار لے کر اپنا گزارا کر رہے ہیں لیکن اب کوئی ادھار بھی نہیں دے رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کام یوں سڑکوں پر احتجاج کرنا نہیں ہے اور حکومت کو شرم آنی چاہیے کہ خواتین اپنی محنت کی کمائی مانگنے کے لیے سڑکوں پر احتجاج کر رہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے پاس ان کی شکایت پہنچے تاکہ انہیں اس بات کا احساس ہو سکے کہ وہ کتنی مشکلات کا سامنا کر رہیں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت میں بیٹھے لوگوں کو اس طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑھتا ہے تو وہ کس طرح سے اپنا گزارا کریں گے انہیں اس بات کو سوچنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:Imams Meeting in Delhi جمعیت کے چونتیسویں اجلاس عام سے متعلق دہلی و لونی کے ائمہ مساجد کا اجلاس
واضح رہے کہ دہلی وقف بورڈ کے ملازمین گذشتہ 4 ماہ سے تنخواہ کے انتظار میں بیٹھے ہیں جبکہ وقف بورڈ کے گارڈز گذشتہ 7 ماہ سے اپنی تنخواہوں کا انتظار کر رہے ہیں وہیں وقف بورڈ کے آئمہ و مؤذنین گذشتہ 8 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے پریشان ہیں اور مدرسہ عالیہ کے اساتذہ گذشتہ 25 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کے سبب در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔