دہلی: سنہ 1877 میں غیر منقسم بھارت کے سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے اقبال نے مشہور نغمہ 'سارا جہاں سے اچھا' لکھا۔ پاکستان کے نظریے کو جنم دینے کا سہرا اکثر ان کے سر جاتا ہے۔ 'ماڈرن انڈین پولیٹیکل تھاٹ' کے عنوان سے باب بی اے کے چھٹے سمسٹر کے پیپر کا حصہ ہے۔ حکام نے کہا کہ اب یہ معاملہ یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے سامنے پیش کیا جائے گا جو حتمی فیصلہ کرے گی۔ اس دوران راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے وابستہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے اس پیش رفت کا خیرمقدم کیا۔ اکیڈمک کونسل کے رکن نے کہا کہ سیاسیات کے نصاب میں تبدیلی کے حوالے سے تحریک التواء پیش کی گئی۔ تحریک کے مطابق اقبال پر ایک باب 'ماڈرن انڈین پولیٹیکل تھاٹ' کے عنوان سے تھا جسے نصاب سے ہٹا دیا گیا۔
دریں اثنا، اے بی وی پی نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی اسکالر اقبال بھارت کی تقسیم کے ذمہ دار تھے۔ اے بی وی پی نے ایک بیان میں کہا کہ دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے ڈی یو کے پولیٹیکل سائنس کے نصاب سے محمد اقبال کے باب کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جسے پہلے بی اے کے چھٹے سمسٹر کے پرچے میں 'ماڈرن انڈین پولیٹیکل تھاٹ' کے عنوان سے شامل کیا گیا تھا۔ محمد اقبال کو 'فلاسفر فادر آف پاکستان' کہا جاتا ہے۔ علامہ اقبال نے جناح کی پہچان مسلم لیگ میں قائد کے طور پر قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ اے بی وی پی نے کہا کہ علامہ اقبال بھارت کی تقسیم کے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنے کہ محمد علی جناح ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: NCERT Syllabus Change این سی ای آر ٹی کے نصاب سے بھارت میں مغل دور حکومت کا باب خارج