مرکزی حکومت کی جانب سے بنائے گئے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہروں میں شاہین باغ کا مظاہرہ اس معنی میں بہت ہی انوکھا ہو سکتا ہے کیونکہ بڑی تعداد میں لوگوں نے نہ صرف شرکت کی بلکہ اسے نئے سال میں داخل ہونے کے لمحے کو ایک یادگار بھی بنایا۔
31 دسمبر کی شام سے ہی لوگ مذکورہ مقام پر پہنچنے لگے تھی، تاہم 12 بجے کے قریب پورے علاقے میں تل دھرنے کو بھی جگہ نہیں بچی تھی جس میں ہر عمر کے افراد شامل تھے اور تمام لوگ شہریت ترمیم قانون کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر رہے تھے۔
نئے سال کی آمد پر جو لوگ کلبوں اور اپنے اپنے گھروں میں جشن مناتے ہیں، انہوں نے بھی اس متنازع قانون کے خلاف متحدہ ہو کر آواز اٹھانے کے لیے سڑک پر آ کر نئے سال کا استقبال کیا۔