صبح دس بجے کے لگ بھگ دہلی میں سورج گہن کا آغاز ہوا۔ نہرو تارہ منڈل میں سورج گرہن دیکھنے کے لئے مختلف انتظامات کیے گئے تھ۔ یہاں ہر طرح کے آلات نصب کردیئے گئے، جن کے ذریعے سورج دیکھا جاسکتا ہے، کیونکہ کھلی آنکھوں سے سورج کی طرف دیکھنا آنکھوں کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
کورونا کی وجہ سے آج نہرو تارہ منڈل میں عام لوگوں کا داخلہ بند تھا، بصورت دیگر ہزاروں افراد اس سے پہلے چاند گہن دیکھنے کے لئے یہاں جمع ہو رہے ہیں۔
تارہ منڈل سے وابستہ افراد کا کہنا تھا کہ گہن میں کھانا نہیں کھایا جانا چاہئے اس عقیدے کو توڑنے کے لئے یہاں کھانے پینے کے اسٹال لگائے جاتے تھے تاکہ لوگ کھا سکیں۔ لیکن چونکہ اس بار عام لوگوں کی داخلہ بند ہے اس لئے یہ انتظام نہیں کیا گیا۔
تارہ منڈل کے بہت سارے سائنس داں اور محقق بھی موجود تھے، جو مختلف آلات کے ذریعہ سورج کی حرکات کو دیکھ رہے تھ اور ان کا جائزہ لے رہے تھے۔
آپ کو بتادیں کہ گہن کسی بھی فلکیاتی سرگرمی کی تحقیق کے لیے سب سے موزوں وقت ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے نہرو تارہ منڈل کے محقق سدھارتھ مدن سے شمسی گرہن کے سائنسی پہلو اور موجودہ وقت میں اس کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔
سدھارتھ مدن نے کہا کہ اس طرح کے فلکیاتی واقعات سے سورج اور دوسرے سیاروں کی سرگرمیوں کو سمجھنے کا ایک اچھا موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس کے ذریعے بچوں کو بہت کچھ بتا سکتے ہیں۔ نیز سورج گہن کے بارے میں راسخ العقیدہ عقائد کو سائنسی نقطہ نظر سے دور کرنے کا یہ ایک اچھا موقع ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح آلات کے ذریعہ سورج کی موجودہ سرگرمی کی نگرانی کی جارہی ہے۔