دہلی سے گرفتار کئے گئے مشتبہ پاکستانی عسکریت پسند اشرف کے معاملے میں نیا انکشاف ہوا ہے۔ اشرف غنی نے تفتیش میں ایک دیگر عسکریت پسند کی شناخت کی ہے۔
دہلی پولیس اسپیشل سیل کے مطابق اشرف نے پوچھ تاچھ میں بتایا کہ وہ(غلام سرور) 2011 دہلی ہائی کورٹ بم دھماکے میں ملوث تھا۔
واضح رہے کہ دہلی پولیس اسپیشل سیل نے اشرف کو دہلی کے لکشمی نگر سے گرفتار کیا ہے۔
اس کے علاوہ اشرف نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ وہ غلام کے ساتھ بھارت آیا تھا۔ اشرف نے دوران تفتیش بتایا کہ غلام سرور عرف ابو عادل نے بریف کیس بم دہلی ہائی کورٹ کے گیٹ نمبر پانچ پر رکھا تھا۔ دونوں نے مل کر ادھم پور اور جموں میں مجرمانہ سرگرمیوں کو انجام دیا۔
دہلی پولیس کے مطابق اشرف نے یہ بھی اعتراف کیا کہ دونوں وہ آئی ایس آئی کے سلیپر سیل کے ایجنٹ ہیں اور دونوں کے گرو کا کوڈ نام ناصر ہے۔ این آئی اے سمیت کئی تفتیشی ایجنسیاں غلام سرور کی تلاش میں ہیں۔
واضح رہے کہ 7 ستمبر 2011 کو دہلی ہائی کورٹ کے گیٹ نمبر 4 اور 5 کے درمیان ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں 15 کی موت اور 79 افراد زخمی ہوئے تھے جب کہ تقریباً 200 لوگ کورٹ کے اندر جانے کے لیے اپنا پاس بنوارہے تھے۔