گزشتہ کئی روز سے شہریے ترمیمی قانون کے خلاف ملک میں جاری مظاہروں کے پیش نظر پولیس انتظامیہ انتہائی مستعدی سے کام لے رہی ہے جبکہ قومی دارالحکومت دہلی کے متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ، ایس ایم ایس اور وائس کالز خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔
دہلی کے جن علاقوں میں یہ خدمات معطل کی گئیہیں ان میں زیادہ تر مسلم اکثریتی علاقے ہیں۔
جن علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات بند کی گئی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
فصیل بندشہر(پرانی دہلی)، سیلم پور، جعفرآباد، مصطفی آباد، جامعہ نگر، شاہین باغ، منڈی ہاؤس(مظاہرین کے جمع ہونے کی جگہ)، بوانا(جہاں سے مظاہرین کوحراست میں لے جایا گیا)۔
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے دہلی میں مظاہروں کے مدنظر مواصلاتی کمپنیوں کوانٹرنیٹ، وائس پیغامات اور ایس ایم ایس بندکرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
جن کمپنیوں کواحکامات جاری کئے گئے، ان میں ایئرٹیل، ووڈا فون،آئیڈیا، جیو، ایم ٹی این ایل اور بی ایس این ایل شامل ہے۔
اسپیشل سیل نے سخت الفاظ میں احکامات جاری کئے کہ ان علاقوں میں ہر حال میں خدمات معطل رکھی جائیں۔
چونکا دینے والی بات ہے کہ اسپیشل سیل کے کمشنر پی ایس کشواہا نے جن علاقوں میں یہ خدمات معطل کرنے کے احکامات جاری کئے وہ مسلم اکثریتی علاقے ہیں جہاں بڑی تعداد میں مسلمان رہائش پذیرہیں۔
منڈی ہاؤس اور بوانا ہی دو ایسی جگہیں ہیں جومسلم اکثریتی نہیں ہیں لیکن چونکہ منڈی ہاوس میں مظاہرین جمع ہورہے تھے اور بوانا میں مظاہرین کوحراست میں لے جایا جارہا تھااس لیے یہاں بھی مذکورہ خدمات معطل رکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل پر ہمیشہ مسلم دشمنی کے الزامات عائد ہوتے ہیں اور اسی محکمہ کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء و طالبات پر بے رحمی سے حملہ کی انکوائری کی بھی ذمہ داری بھی دی گئی ہے۔