ETV Bharat / state

سکھ وفد کی امت شاہ سے ملاقات

author img

By

Published : Sep 24, 2019, 11:02 AM IST

Updated : Oct 1, 2019, 7:31 PM IST

سکھ وفد نے 1984 سکھوں کے قتل عام کے گواہوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔

سکھ وفد کی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات

دہلی سکھ گرودوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے چیف منجندر سنگھ سرسا کی سربراہی میں سکھ وفد نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔

سکھ وفد کی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات

وفد نے وزیر داخلہ سے درخواست کی کہ وہ مختیار سنگھ اور سنجے سوری کی حفاظت کو یقینی بنائے جو 1984 میں گرودوارہ رکاب گنج صاحب میں دو سکھوں کے قتل کے معاملے میں اہم گواہ ہیں۔ پیر کو مختیار سنگھ سکھ قتل عام سے متعلق مقدمات کی تحقیقات کرنے والی ایس آئی ٹی کے روبرو پیش ہوئے۔


یہ معاملہ ایف آئی آر نمبر 601/84 سے متعلق ہے۔ حال ہی میں ایس آئی ٹی نے سات مقدمات دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ معاملہ اس لئے اہم ہے کیونکہ اس کا تعلق مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ سے ہے۔


اہم چشم دید گواہ مختیار سنگھ اور سنجے سوری کے سابقہ بیانات کے مطابق، کمل ناتھ گرودوارہ ریگن صاحب کے پاس موجود تھے اور مبینہ طور پر ہجوم کو قابو کر رہے تھے۔ اس کیس سے متعلق مجرموں کا پتہ اور کمل ناتھ کی سرکاری رہائش گاہ کا پتہ ایک ہی جیسا تھا۔ ثبوت کی عدم دستیابی کی وجہ سے کیس بند کر دیا گیا تھا لیکن اب اسے دوبارہ تفتیش کے لئے کھول دیا گیا ہے اور 2 گواہان اپنے بیانات کے لئے تیار ہیں۔


اس کیس کے دوبارہ کھولے جانے کی وجہ سے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ کو آنے والے دنوں میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دہلی سکھ گرودوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے چیف منجندر سنگھ سرسا کی سربراہی میں سکھ وفد نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔

سکھ وفد کی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات

وفد نے وزیر داخلہ سے درخواست کی کہ وہ مختیار سنگھ اور سنجے سوری کی حفاظت کو یقینی بنائے جو 1984 میں گرودوارہ رکاب گنج صاحب میں دو سکھوں کے قتل کے معاملے میں اہم گواہ ہیں۔ پیر کو مختیار سنگھ سکھ قتل عام سے متعلق مقدمات کی تحقیقات کرنے والی ایس آئی ٹی کے روبرو پیش ہوئے۔


یہ معاملہ ایف آئی آر نمبر 601/84 سے متعلق ہے۔ حال ہی میں ایس آئی ٹی نے سات مقدمات دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ معاملہ اس لئے اہم ہے کیونکہ اس کا تعلق مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ سے ہے۔


اہم چشم دید گواہ مختیار سنگھ اور سنجے سوری کے سابقہ بیانات کے مطابق، کمل ناتھ گرودوارہ ریگن صاحب کے پاس موجود تھے اور مبینہ طور پر ہجوم کو قابو کر رہے تھے۔ اس کیس سے متعلق مجرموں کا پتہ اور کمل ناتھ کی سرکاری رہائش گاہ کا پتہ ایک ہی جیسا تھا۔ ثبوت کی عدم دستیابی کی وجہ سے کیس بند کر دیا گیا تھا لیکن اب اسے دوبارہ تفتیش کے لئے کھول دیا گیا ہے اور 2 گواہان اپنے بیانات کے لئے تیار ہیں۔


اس کیس کے دوبارہ کھولے جانے کی وجہ سے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ کو آنے والے دنوں میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

Intro:A Sikh delegation led by Delhi Sikh Gurudwara Management Committee Chief Manjinder singh Sirsa met Union Home Minister Amit Shah. Delegation requested Home Minister to ensure safety and security of Mukhtiar Singh and Sanjay Suri who are prime witness in case of the murder of two sikhs in gurudwara Rkabganj sahib in 1984. On monday Mukhtiar singh appeared before SIT investigating the cases related to sikh carnage.


Body:This case is related to FIR number 601/84. Recently SIT decided to re open seven cases but this case is important as it is linked with Madhya Pradesh chief minister Kamal Nath. As per previous statements of prime witness Mukhtiar Singh and Sanjay Suri to Nanavati commission, Kamal nath was present near gurudwara reagan's sahab and was allegedly controlling the mob.the Address of culprits related to this case was same as official residence of Kamalnath. due to lack of evidence the case was closed but now it is re opened for investigation and 2 witnesses ready for their statements.


Conclusion:The re opening of this case can cause troubles for Madhya Pradesh Chief Minister Kamalnath in coming days.

Byte: Manjinder Singh Sirsa
Delhi Sikh Gurdwara Management Committee chief
Last Updated : Oct 1, 2019, 7:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.