شرومنی اکالی دلی کے سینیئر رہنما اور راجوری گارڈن سے رکن اسمبلی منجندر ایس سرسا نے کہا کہ 'ایس اے ڈی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا رشتہ کافی پرانا ہے لیکن شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پر سکھبیر سنگھ بادل (پارٹی کے ایگزیکٹو چیئرمین) کے رخ کو دیکھتے ہوئے ہم نے اس بار الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم سی اے اے میں سبھی مذاہب کے لوگوں کو شامل کئے جانے کے حق میں ہیں۔'
سرسا نے کہا کہ 'بی جے پی چاہتی تھی کہ ہم اپنے رخ پر نظر ثانی کریں، لہذا ہم نے اپنے رخ میں تبدیلی کرنے کے بجائے الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ایس اے ڈی کا یہ بھی ماننا ہے کہ قومی شہری رجسٹر (این آر سی) کو نافذ نہیں کیا جانا چاہیے، ہم نے سی اے اے کا خیر مقدم کیا ہے لیکن ہم نے کبھی یہ مطالبہ نہیں کیا کہ کسی بھی مذہب کو اس قانون سے باہر رکھا جائے۔'
سرسا نے کہا کہ 'ہم این آرسی کے بھی خلاف ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ ایسا کوئی قانون نہیں ہونا چاہئے جو لوگوں کو قطار میں کھڑا کرے اور انہیں اپنی شہریت ثابت کرنا پڑے۔
واضح رہے کہ دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے 8 فروری کو پولنگ جبکہ نتائج کا اعلان 11 فروری کو ہوگا۔