ETV Bharat / state

دہلی فسادات: ذاکرنائک اور تبلیغی جماعت سے کڑی جوڑنے کی کوشش

دہلی پولیس نے جب سے فسادات کی تحقیقات کی شروعات کی ہے،تب سے دہلی فسادات میں ایک خاص طبقہ کو مورد الزام ٹہرانے کی بھرپورکوشش ہورہی ہے۔

دہلی فسادات: ذاکرنائک اور تبلیغی جماعت سے کڑی جوڑنے کی کوشش
دہلی فسادات: ذاکرنائک اور تبلیغی جماعت سے کڑی جوڑنے کی کوشش
author img

By

Published : Jul 6, 2020, 10:51 PM IST

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کو فسادات کی جڑ قراردینے کے بعداب دہلی پولیس بھارت کے مفرورملزم اور مشہورمتنازع مبلغ ذاکرنائک سمیت تبلیغی جماعت سے فسادات کوجوڑ رہی ہے۔

ویسے دہلی فسادات کی پرتیں دھیرے دھیرے کھل رہی ہیں۔گزشتہ دنوں جب 9مسلم نوجوانوں کے قتل کی ایک چارج شیٹ داخل کی گئی تواس میں کٹر ہندوایکتا نامی گروپ کا سنسنی خیز خلاصہ ہوا۔جس کے فوراً بعد دہلی پولیس نے ذرائع کے حوالے سے پے درپے دیگرمواقف پیش کرنا شروع کیا۔سب سے پہلے فسادات کو بھارت کے مفرور مبلغ ذاکرنائک سے جوڑا گیا اور اب دہلی پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے اور اسے تبلیغی جماعت سے وابستہ قرار دیکر دہلی فسادات میں تبلیغی جماعت کا ہاتھ ہونے کا اشارہ بھی دینا شروع کردیا ہے۔

پولیس کے ذریعہ جو تفصیلات سامنے لائی جارہی ہیں، اس میں معروف سماجی کارکن خالدسیفی جو کہ انڈیا اگینسٹ ہیٹ سے وابستہ ہیں،کو ذاکرنائک سے جوڑ کردکھایا جارہا ہے۔تحقیقات میں یہ دعویٰ کیاجارہا ہے کہ خالدسیفی نے ملیشیا میں ذاکرنائک سے ملاقات کی۔اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ خالدسیفی کی عمرخالد اورطاہرحسین سے دوستی تھی۔

جب کہ خالدسیفی کے اہل خانہ کاکہنا ہے کہ خالدسیفی نے شہریت قانون کے خلاف پرامن مظاہروں میں اہم کردارنبھایا ہے۔اس میں عمر خالد بھی شریک ہوتے تھے۔یہ سب ایک بینرکے تلے بھارت میں مذہبی نفرت کے خلاف لڑائی لڑ رہے تھے۔پولیس کے لیے کسی پربھی الزام لگانا آسان ہے،کیونکہ ان کو صرف دعوی کرنا ہے۔

واضح رہے کہ پولیس دہلی فسادات میں سعودی عربیہ اورمختلف ممالک میں مقیم کچھ افراد کے لنک بھی تلاش کررہی ہے۔جو افراد زیر حراست ہیں،ان کے تعلقات کو دہلی فسادات کی تحقیقات میں اسکین کیاجارہا ہے۔کانگریس کی خاتون رہنما عشرت جہاں کے تعلقات کو بھی کھنگالاجارہا ہے۔

اسی کے ساتھ دہلی کی خصوصی ٹیم نے ایک اورمشتبہ ملزم کو گرفتار کیا ہے۔جس کے بارے میں پولیس نے یہ دعوی کیا کہ اس کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے۔راجدھانی پبلک اسکول کے مالک فیصل فاروق کو فسادات میں اہم محرک بتاکر اس کے تبلیغی جماعت سے تعلق کو سامنے لایا گیا۔واضح ہوکہ فیصل فاروق کو پہلے ضمانت مل گئی تھی،جسے پولیس نے آناً فاناً دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیاتھا،جس کی وجہ سے اس کی ضمانت رک گئی۔پولیس نے فیصل فاروق کو پی ایف آئی سے بھی جوڑاہے۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کو فسادات کی جڑ قراردینے کے بعداب دہلی پولیس بھارت کے مفرورملزم اور مشہورمتنازع مبلغ ذاکرنائک سمیت تبلیغی جماعت سے فسادات کوجوڑ رہی ہے۔

ویسے دہلی فسادات کی پرتیں دھیرے دھیرے کھل رہی ہیں۔گزشتہ دنوں جب 9مسلم نوجوانوں کے قتل کی ایک چارج شیٹ داخل کی گئی تواس میں کٹر ہندوایکتا نامی گروپ کا سنسنی خیز خلاصہ ہوا۔جس کے فوراً بعد دہلی پولیس نے ذرائع کے حوالے سے پے درپے دیگرمواقف پیش کرنا شروع کیا۔سب سے پہلے فسادات کو بھارت کے مفرور مبلغ ذاکرنائک سے جوڑا گیا اور اب دہلی پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے اور اسے تبلیغی جماعت سے وابستہ قرار دیکر دہلی فسادات میں تبلیغی جماعت کا ہاتھ ہونے کا اشارہ بھی دینا شروع کردیا ہے۔

پولیس کے ذریعہ جو تفصیلات سامنے لائی جارہی ہیں، اس میں معروف سماجی کارکن خالدسیفی جو کہ انڈیا اگینسٹ ہیٹ سے وابستہ ہیں،کو ذاکرنائک سے جوڑ کردکھایا جارہا ہے۔تحقیقات میں یہ دعویٰ کیاجارہا ہے کہ خالدسیفی نے ملیشیا میں ذاکرنائک سے ملاقات کی۔اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ خالدسیفی کی عمرخالد اورطاہرحسین سے دوستی تھی۔

جب کہ خالدسیفی کے اہل خانہ کاکہنا ہے کہ خالدسیفی نے شہریت قانون کے خلاف پرامن مظاہروں میں اہم کردارنبھایا ہے۔اس میں عمر خالد بھی شریک ہوتے تھے۔یہ سب ایک بینرکے تلے بھارت میں مذہبی نفرت کے خلاف لڑائی لڑ رہے تھے۔پولیس کے لیے کسی پربھی الزام لگانا آسان ہے،کیونکہ ان کو صرف دعوی کرنا ہے۔

واضح رہے کہ پولیس دہلی فسادات میں سعودی عربیہ اورمختلف ممالک میں مقیم کچھ افراد کے لنک بھی تلاش کررہی ہے۔جو افراد زیر حراست ہیں،ان کے تعلقات کو دہلی فسادات کی تحقیقات میں اسکین کیاجارہا ہے۔کانگریس کی خاتون رہنما عشرت جہاں کے تعلقات کو بھی کھنگالاجارہا ہے۔

اسی کے ساتھ دہلی کی خصوصی ٹیم نے ایک اورمشتبہ ملزم کو گرفتار کیا ہے۔جس کے بارے میں پولیس نے یہ دعوی کیا کہ اس کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے۔راجدھانی پبلک اسکول کے مالک فیصل فاروق کو فسادات میں اہم محرک بتاکر اس کے تبلیغی جماعت سے تعلق کو سامنے لایا گیا۔واضح ہوکہ فیصل فاروق کو پہلے ضمانت مل گئی تھی،جسے پولیس نے آناً فاناً دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیاتھا،جس کی وجہ سے اس کی ضمانت رک گئی۔پولیس نے فیصل فاروق کو پی ایف آئی سے بھی جوڑاہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.