دہلی کی کڑکڑڈوما عدالت آج دہلی فسادات منی لانڈرنگ کیس کے شریک ملزم امیت گپتا کو خود کو سرکاری گواہ بنانے کے لئے دائر درخواست پر سماعت کرے گا۔ ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت معاملے کی سماعت کریں گے۔
گزشتہ 28 جنوری کو سماعت کے دوران طاہر حسین کی جانب سے وکیل رضوان نے کہا تھا کہ میڈیا میں طاہر حسین کے خلاف توہین آمیز خبریں چلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ عدالت کے حکم سے پہلے بھی میڈیا ایسی خبریں چلا رہا ہے جیسے طاہر حسین مجرم ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ طاہر حسین زیر سماعت قیدی ہیں، مجرم نہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ چارج شیٹ میں لگائے گئے الزامات محض الزامات ہیں، ثابت شدہ حقیقت نہیں۔ میڈیا کی جانب سے ایسا کرنا اس کے منصفانہ مقدمے کے حق کی خلاف ورزی ہے۔
وکیل رضوان نے عدالت سے میڈیا اداروں کو طاہر حسین کے خلاف ٹرائل چلانے سے روکنے کا حکم دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ ای ڈی نے طاہر حسین اور امیت گپتا کو ملزم قرار دیا ہے۔ 16 اکتوبر 2020 کو ای ڈی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پنکج کمار کھتری نے چارج شیٹ دائر کی۔ ای ڈی نے طاہر حسین اور امیت گپتا کو منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت ملزم بنایا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ دہلی فسادات: ایک برس بعد بھی مظلومین انصاف و معاوضہ سے محروم
چارج شیٹ میں طاہر حسین پر شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات میں پیسہ خرچ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ای ڈی نے کہا ہے کہ فسادات کے لیے تقریبا 1.25 کروڑ روپے میں اسلحہ خریدا گیا تھا۔ ای ڈی کے مطابق طاہر حسین اور اس کے ساتھیوں نے ایک کروڑ دس لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کی اور فسادات کے لیے جمع کی گئی یہ رقم ایک جعلی کمپنی کے ذریعے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری دھرنے کے مظاہروں میں استعمال کی گئی۔