نئی دہلی: قومی دارالحکومت نئی دہلی کے پل بنگش میں واقع گورنمنٹ گرلز اسکول انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے بند پڑا ہے۔ اسکول کا مستقبل خطرے میں دیکھ کر مقامی باشندے انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ کبھی اس اسکول میں 550 سے زائد طالبات تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔ مگر اچانک اس اسکول کی عمارت خستہ ہونے کے سبب اس کو سال 2016 میں بند کرکے طالبات کو روشن آرا اسکول میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ پی ڈیلیو ڈی کو اسکول کی عمارت کو منہدم کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا تھا لیکن 8 برس گزر گیے نہ تو پی ڈبلیو ڈی نے کوئی کارروائی کی اور نا ہی اسکول پھر سے شروع ہوا تاہم اب مقامی باشندوں نے اس اسکول کو بازیاب کرانے کے لیے اپنی آواز بلند کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے محمد راحم سے بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ پل بنگش اسکول کی طالبات کو اب 6 کلو میٹر دور پرتاپ وہار میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں کا ماحول کافی خراب ہے۔ ایسے میں جو طالبات اس اسکول میں تعلیم حاصل کر رہی تھی وہ بھی اب تعلیم درمیان میں ہی چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ باڑا ہندو راؤ علاقہ میں سماجی خدمات انجام دینے والے سید شاہد راحت نے بتایا کہ اسکول 6 کلو میٹر دور ہونے کے سبب بچیوں کی تعلیم چھوٹ رہی ہے۔ اسی لیے ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد اس پل بنگش کے اسکول کو پھر سے بازیاب کراکے شروع کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: Book Launch Ceremony ڈاکٹرمحمد ہمایوں کے افسانوی مجموعہ پس دیوار پر مذاکرہ
اسکول کی بازیابی کے لیے سید شاہد راحت نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ، چاندنی چوکے پارلیمانی حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ ہرش وردھن، مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، سابق وزیر تعلیم دہلی منیش سیسودیا اور مقامی ایم ایل اے سوم دت کو خط لکھ کر اس اسکول کی بازیابی کی فریاد کی ہے اگر ان خطوط کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوتی تو آخر میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا۔