جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس کے ذریعہ کی گئی لاٹھی چارج کے بعد سے شہریت قانون کے خلاف احتجاج کا دائرہ بڑھ کر ملک کے کونے کونے میں پہنچ گیا ہے۔
این آر سی اور سی اے اے کے خلاف خواتین کی جانب سے نکالی گی ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی، دہلی کے اندر لوک علاقے میں جاری احتجاج میں ہر عمر کی خواتین شریک تھیں۔
خواتین اس اہم مسئلہ پرحکومت کے سامنے اپنا احتجاج درج کرا رہی ہیں۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی جلسہ کے ذریعہ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ خواتین ملک اور ملت کے موجودہ حالات کو بخوبی سمجھیں،تعلیمی، سماجی مسائل کے حل کے لیے خواتین بھی آگے آئیں۔
قابل ذکر ہے کہ شہریت ترمیمی قانون میں 31 دسمبر 2014 سے پہلے بھارت آنے والے بنگلا دیش، افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہندو، بدھ، جین، پارسی، عیسائی اور سکھوں کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز دی گئی ہے تاہم مسلمانوں کو محروم رکھا گیا ہے۔