ETV Bharat / state

دہلی: اندرلوک پر بھی خواتین نے مورچہ سنبھالا

author img

By

Published : Jan 23, 2020, 10:38 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 4:25 AM IST

قومی شہریت قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک کے مختلف حصوں سمیت دہلی کے شاہین باغ، جامعہ ملیہ اسلامیہ، خریجی جعفرآباد اور اندر لوک میں بھی سخت سردی کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

سخت سردی کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جاری
سخت سردی کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جاری

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس کے ذریعہ کی گئی لاٹھی چارج کے بعد سے شہریت قانون کے خلاف احتجاج کا دائرہ بڑھ کر ملک کے کونے کونے میں پہنچ گیا ہے۔

این آر سی اور سی اے اے کے خلاف خواتین کی جانب سے نکالی گی ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی، دہلی کے اندر لوک علاقے میں جاری احتجاج میں ہر عمر کی خواتین شریک تھیں۔

اندرلوک پر بھی خواتین نے مورچہ سمبھالا
اندرلوک پر بھی خواتین نے مورچہ سمبھالا

خواتین اس اہم مسئلہ پرحکومت کے سامنے اپنا احتجاج درج کرا رہی ہیں۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی جلسہ کے ذریعہ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ خواتین ملک اور ملت کے موجودہ حالات کو بخوبی سمجھیں،تعلیمی، سماجی مسائل کے حل کے لیے خواتین بھی آگے آئیں۔

سخت سردی کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جاری


قابل ذکر ہے کہ شہریت ترمیمی قانون میں 31 دسمبر 2014 سے پہلے بھارت آنے والے بنگلا دیش، افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہندو، بدھ، جین، پارسی، عیسائی اور سکھوں کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز دی گئی ہے تاہم مسلمانوں کو محروم رکھا گیا ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس کے ذریعہ کی گئی لاٹھی چارج کے بعد سے شہریت قانون کے خلاف احتجاج کا دائرہ بڑھ کر ملک کے کونے کونے میں پہنچ گیا ہے۔

این آر سی اور سی اے اے کے خلاف خواتین کی جانب سے نکالی گی ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی، دہلی کے اندر لوک علاقے میں جاری احتجاج میں ہر عمر کی خواتین شریک تھیں۔

اندرلوک پر بھی خواتین نے مورچہ سمبھالا
اندرلوک پر بھی خواتین نے مورچہ سمبھالا

خواتین اس اہم مسئلہ پرحکومت کے سامنے اپنا احتجاج درج کرا رہی ہیں۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی جلسہ کے ذریعہ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ خواتین ملک اور ملت کے موجودہ حالات کو بخوبی سمجھیں،تعلیمی، سماجی مسائل کے حل کے لیے خواتین بھی آگے آئیں۔

سخت سردی کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جاری


قابل ذکر ہے کہ شہریت ترمیمی قانون میں 31 دسمبر 2014 سے پہلے بھارت آنے والے بنگلا دیش، افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہندو، بدھ، جین، پارسی، عیسائی اور سکھوں کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز دی گئی ہے تاہم مسلمانوں کو محروم رکھا گیا ہے۔

Intro:بھارت کے مختلف حصوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے.
Body:
قومی شہریت قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک کے مختلف حصوں سمیت شاہین باغ، جامعہ ملیہ اسلامیہ، خریجی جعفرآباد اور اندر لوک میں بھی سخت سردی کے باوجود احتجاج کا سلسلہ جاری رہا.

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس کے ذریعہ کی گئی لاٹھی چارج کے بعد سے شہریت قانون کے خلاف احتجاج کا دائرہ بڑھ کے ملک کے کونے کونے میں پہنچ گیا ہے.

این آر سی اور سی اے اے کے خلاف خواتین کی جانب سے نکالی گی ریلیوں میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی،

دہلی کے اندر لوک علاقے میں جاری احتجاج میں ہر عمر کی خواتین شریک تھیں.

خواتین اس اہم مسئلہ پرحکومت کے سامنے اپنا احتجاج درج کرا رہی ہیں.

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی جلسہ کے ذریعہ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ خواتین ملک اور ملت کے موجودہ حالات کو بخوبی سمجھیں،تعلیمی، سماجی مسائل کے حل کیلئے خواتین بھی آگے آئیں۔

قابل ذکر ہے کہ شہریت ترمیمی قانون میں 31 دسمبر 2014 سے پہلے بھارت آنے والے بنگلا دیش، افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہندو، بدھ، جین، پارسی، عیسائی اور سکھوں کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز دی گئی ہے تاہم مسلمانوں کو محروم رکھا گیا ہے۔Conclusion:بائٹ بلترتیب

رضوانہ پروین

عائشہ صدیقہ

مہرین علی
Last Updated : Feb 18, 2020, 4:25 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.