ETV Bharat / state

'کیجریوال اور امت شاہ تبلیغی جماعت سے معافی مانگیں'

author img

By

Published : Dec 24, 2020, 4:37 PM IST

دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کو جلد سے جلد تبلیغی جماعت کے ذمہ داران و اراکین سے معافی مانگنی چاہیے۔ کیجریوال حکومت کی جانب سے ایک خاص طبقے کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا ہے اور ملک میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ باتیں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے اقلیتی ونگ کے صدر علی مہدی نے کہیں۔

delhi pradesh congress committee protest against kejriwal on tablighi jamaat statement
'کیجریوال اور امت شاہ تبلیغی جماعت سے معافی مانگیں'

دارالحکومت دہلی میں لاک ڈاؤن کے دوران دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے حضرت نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بات کہی تھی۔ اس کے فوراً بعد کورونا وائرس سے انفیکٹڈ ہونے والے مریضوں کی تعداد میں تبلیغی جماعت سے منسلک افراد کے اعدادوشمار اور دیگر کورونا سے انفیکٹڈ ہونے والے مریضوں کے اعداد و شمار کو الگ الگ زمرے میں دکھانا شروع کیا تھا۔ جس سے پورے ملک میں بے چینی کی ایک لہر اٹھی تھی اور یہ کہا جانے لگا تھا کہ جان بوجھ کر دہلی حکومت ایک خاص طبقے کو نشانہ بنارہی ہے اور انہیں ملک بھر میں کورونا کی وبا پھیلانے کی ذمہ دار قرار دینے کی کوشش کر رہی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

حالانکہ دہلی کے ڈسٹرکٹ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت نے تبلیغی جماعت سے منسلک 36 افراد کو گذشتہ دنوں باعزت بری کردیا۔ اس سے پہلے بمبئی ہائی کورٹ، مدراس ہائی کورٹ بھی تبلیغی جماعت کے اراکین کے حق میں اپنا فیصلہ سنا چکی ہے۔

اسی لیے آج دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کی اقلیتی ونگ نے ایک احتجاج کا اعلان کیا تھا، جو کہ دہلی کے عام آدمی پارٹی کے دفتر کے باہر کیا جانا تھا۔ یہ احتجاج بی جے پی کے مرکزی دفتر کے باہر بھی ہونا تھا لیکن پولیس نے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی سے کچھ دوری پر ہی بیریکیڈ لگا کر راستہ بند کر دیا۔

احتجاج کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے یہ احتجاج آگے نہیں بڑھ پایا اور اپنا احتجاج بیریکیڈ کے پاس ہی درج کرایا۔

اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے اقلیتی ونگ کے صدر علی مہدی سے بات کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ، 'کیجریوال نے جتنی جلد بازی تبلیغی جماعت کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے میں دکھائی تھی اتنی جلد بازی معافی مانگنے میں کیوں نہیں دکھائی۔'

ان کا کہنا تھا کہ، ' وزیرداخلہ امت شاہ اور اروند کیجریوال کو جلد سے جلد تبلیغی جماعت کے اراکین سے معافی مانگنی چاہیے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ، 'کیجریوال حکومت کی جانب سے ایک خاص طبقے کو ٹارگٹ کیا گیا اور ملک میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جس کا نتیجہ پورے ملک میں دیکھنے کو بھی ملا جہاں سبزی والوں کو اور داڑھی ٹوپی والوں کے ساتھ لوگوں نے مار پیٹ بھی کی۔ اب جبکہ تمام عدالتوں نے تبلیغی جماعت سے منسلک افراد کو باعزت بری کر دیا ہے تو دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کو اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو تبلیغی جماعت سے معافی مانگنی چاہیے۔'

مزید پڑھیں:

محمود پراچہ کے دفتر میں اسپیشل سیل کا چھاپہ

انہوں نے آگے کہا کہ، 'اگر وہ معافی نہیں مانگتے تو کانگریس پارٹی کی جانب سے آئندہ دنوں میں بھی اسی طرح کے احتجاج کیے جائیں گے۔'

دارالحکومت دہلی میں لاک ڈاؤن کے دوران دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے حضرت نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بات کہی تھی۔ اس کے فوراً بعد کورونا وائرس سے انفیکٹڈ ہونے والے مریضوں کی تعداد میں تبلیغی جماعت سے منسلک افراد کے اعدادوشمار اور دیگر کورونا سے انفیکٹڈ ہونے والے مریضوں کے اعداد و شمار کو الگ الگ زمرے میں دکھانا شروع کیا تھا۔ جس سے پورے ملک میں بے چینی کی ایک لہر اٹھی تھی اور یہ کہا جانے لگا تھا کہ جان بوجھ کر دہلی حکومت ایک خاص طبقے کو نشانہ بنارہی ہے اور انہیں ملک بھر میں کورونا کی وبا پھیلانے کی ذمہ دار قرار دینے کی کوشش کر رہی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

حالانکہ دہلی کے ڈسٹرکٹ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت نے تبلیغی جماعت سے منسلک 36 افراد کو گذشتہ دنوں باعزت بری کردیا۔ اس سے پہلے بمبئی ہائی کورٹ، مدراس ہائی کورٹ بھی تبلیغی جماعت کے اراکین کے حق میں اپنا فیصلہ سنا چکی ہے۔

اسی لیے آج دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کی اقلیتی ونگ نے ایک احتجاج کا اعلان کیا تھا، جو کہ دہلی کے عام آدمی پارٹی کے دفتر کے باہر کیا جانا تھا۔ یہ احتجاج بی جے پی کے مرکزی دفتر کے باہر بھی ہونا تھا لیکن پولیس نے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی سے کچھ دوری پر ہی بیریکیڈ لگا کر راستہ بند کر دیا۔

احتجاج کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے یہ احتجاج آگے نہیں بڑھ پایا اور اپنا احتجاج بیریکیڈ کے پاس ہی درج کرایا۔

اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے اقلیتی ونگ کے صدر علی مہدی سے بات کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ، 'کیجریوال نے جتنی جلد بازی تبلیغی جماعت کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے میں دکھائی تھی اتنی جلد بازی معافی مانگنے میں کیوں نہیں دکھائی۔'

ان کا کہنا تھا کہ، ' وزیرداخلہ امت شاہ اور اروند کیجریوال کو جلد سے جلد تبلیغی جماعت کے اراکین سے معافی مانگنی چاہیے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ، 'کیجریوال حکومت کی جانب سے ایک خاص طبقے کو ٹارگٹ کیا گیا اور ملک میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جس کا نتیجہ پورے ملک میں دیکھنے کو بھی ملا جہاں سبزی والوں کو اور داڑھی ٹوپی والوں کے ساتھ لوگوں نے مار پیٹ بھی کی۔ اب جبکہ تمام عدالتوں نے تبلیغی جماعت سے منسلک افراد کو باعزت بری کر دیا ہے تو دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کو اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو تبلیغی جماعت سے معافی مانگنی چاہیے۔'

مزید پڑھیں:

محمود پراچہ کے دفتر میں اسپیشل سیل کا چھاپہ

انہوں نے آگے کہا کہ، 'اگر وہ معافی نہیں مانگتے تو کانگریس پارٹی کی جانب سے آئندہ دنوں میں بھی اسی طرح کے احتجاج کیے جائیں گے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.