ETV Bharat / state

دہلی پولیس، شفٹ ڈیوٹی کا منصوبہ زیرغور - دہلی کی خبریں

مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے پولیس کمشنر راکیش استھانہ تھانوں کو تین شفٹوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے عوام کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کو بھی فائدہ ہوگا۔

دہلی پولیس، شفٹ ڈیوٹی کا منصوبہ زیرغور
دہلی پولیس، شفٹ ڈیوٹی کا منصوبہ زیرغور
author img

By

Published : Aug 10, 2021, 7:02 PM IST

دہلی پولیس میں ایک بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ نئےپولیس کمشنر راکیش استھانہ تھانوں میں پولیس اہلکاروں کی شفٹ میں ڈیوٹی کے حوالے سے منصوبہ بنا رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ انہیں تین شفٹوں میں تقسیم کرنا بہت مشکل ہوگا، جب کہ کچھ اسے ایک اہم قدم قرار دے رہے ہیں۔

اس سلسلے میں ممبئی پولیس کے شفٹ پلان کا بھی مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس سے پولیس والوں کی ذہنی حالت بہتر ہو گی اور وہ لوگوں کے مسائل کو بہتر طریقے سے حل کر سکیں گے۔

معلومات کے مطابق دہلی میں 180 کے قریب تھانے ہیں۔ ان میں 30 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ آزادی کے بعد سے ان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ بعض اوقات انہیں 24 سے 48 گھنٹے تک مسلسل کام کرنا پڑتا ہے۔ ہفتہ وار چھٹی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

کام کے زیادہ دباؤ کی وجہ سے چھٹی لینا بھی مشکل ہے۔ پولیس والے اپنے اہل خانہ کے ساتھ کوئی تہوار نہیں مناتے۔ اس کی وجہ سے، وہ بہت دباؤ میں رہتے ہیں۔ بعض اوقات اس دباؤ کی وجہ سے کئی پولیس اہلکار خودکشی بھی کرلیتے ہیں۔ان مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے پولیس کمشنر راکیش استھانہ تھانوں کو تین شفٹوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے عوام کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کو بھی فائدہ ہوگا۔

سابق اے سی پی وید بھوشن نے اسے پولیس کمشنر کا ایک اہم اقدام قرار دیا ہے۔ ان کے لیے یہ کرنا بہت مشکل ہوگا۔ وید بھوشن نے بتایا کہ ممبئی میں پولیس اسٹیشنز 12 گھنٹے کی دو شفٹوں میں چلتے ہیں۔ ہر تھانے میں پانچ انسپکٹر ہوتے ہیں۔ ان میں ایک سینئر انسپکٹر ہے ، جو پورے تھانے کی ذمہ داری رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ ، چار دیگر انسپکٹر ہیں ، جو دو دو کی شفٹوں میں کام کرتے ہیں۔ان انسپکٹرز میں سے ایک امن و امان کا خیال رکھتا ہے جبکہ دوسرا تفتیش کا خیال رکھتا ہے۔ اسی طرح دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی دو شفٹوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ان میں سے تیز پولیس اہلکاروں کو تفتیش کی ذمہ داری دی جاتی ہے جبکہ دیگر امن و امان کو سنبھالتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:دہلی پولیس نے ریلی میں مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے کے خلاف ایف آئی آر درج کی

سابق اے سی پی وید بھوشن نے بتایا کہ اگر دہلی پولیس کو تین شفٹوں میں تقسیم کیا گیا تو ہر انسپکٹر کو ہر تھانے میں رکھنا پڑے گا۔ پولیس کمشنر نے امن و امان اور تفتیش کو الگ کرنے کی بات بھی کی ہے۔ ایسی صورتحال میں ایک ایس ایچ او کے پاس پورے تھانے کی کمان ہو گی۔ساتھ ہی دو انسپکٹرز کو تین مختلف شفٹوں میں تعینات کرنا پڑے گا۔ ان انسپکٹرز میں سے ایک امن و امان کا خیال رکھے گا اور دوسرا تفتیش کا خیال رکھے گا۔ اسی طرح دیگر عملے کو بھی تین شفٹوں میں تقسیم کرنا ہوگا۔ ہر شفٹ میں دو ٹیمیں ہوں گی جن میں سے ایک ٹیم امن و امان کو سنبھالے گی اور دوسری تفتیش کرے گی۔ آٹھ گھنٹے کی شفٹ کے اختتام پر ، اگلی ٹیم تھانے سنبھالے گی۔

سابق اے سی پی وید بھوشن نے بتایا کہ حال ہی میں چیف جسٹس نے تھانوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بات کی ہے۔اس قدم سے ایسے معاملات میں بھی کمی آئے گی۔ آٹھ گھنٹے کی شفٹوں میں کام کرنے والے پولیس اہلکار ذہنی دباؤ سے آزاد ہوں گے۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ بھی وقت گزارسکیں گے جس سے وہ تازہ دم محسوس کرے گا۔ اس سے یقینی طور پر ان کے کام میں بھی بہتری آئے گی۔

ایسے پولیس اہلکار پوری توانائی کے ساتھ کام کریں گے۔ عوام کو بھی اس کا فائدہ ملے گا۔ پرامن طریقے سے پولیس والے ان کی بات سنیں گے اور ان کی مدد کریں گے۔ اس فیصلے سے تقریبا 84 فیصد فورس کو فائدہ ہوگا۔

دہلی پولیس میں ایک بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ نئےپولیس کمشنر راکیش استھانہ تھانوں میں پولیس اہلکاروں کی شفٹ میں ڈیوٹی کے حوالے سے منصوبہ بنا رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ انہیں تین شفٹوں میں تقسیم کرنا بہت مشکل ہوگا، جب کہ کچھ اسے ایک اہم قدم قرار دے رہے ہیں۔

اس سلسلے میں ممبئی پولیس کے شفٹ پلان کا بھی مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس سے پولیس والوں کی ذہنی حالت بہتر ہو گی اور وہ لوگوں کے مسائل کو بہتر طریقے سے حل کر سکیں گے۔

معلومات کے مطابق دہلی میں 180 کے قریب تھانے ہیں۔ ان میں 30 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ آزادی کے بعد سے ان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ بعض اوقات انہیں 24 سے 48 گھنٹے تک مسلسل کام کرنا پڑتا ہے۔ ہفتہ وار چھٹی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

کام کے زیادہ دباؤ کی وجہ سے چھٹی لینا بھی مشکل ہے۔ پولیس والے اپنے اہل خانہ کے ساتھ کوئی تہوار نہیں مناتے۔ اس کی وجہ سے، وہ بہت دباؤ میں رہتے ہیں۔ بعض اوقات اس دباؤ کی وجہ سے کئی پولیس اہلکار خودکشی بھی کرلیتے ہیں۔ان مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے پولیس کمشنر راکیش استھانہ تھانوں کو تین شفٹوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے عوام کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کو بھی فائدہ ہوگا۔

سابق اے سی پی وید بھوشن نے اسے پولیس کمشنر کا ایک اہم اقدام قرار دیا ہے۔ ان کے لیے یہ کرنا بہت مشکل ہوگا۔ وید بھوشن نے بتایا کہ ممبئی میں پولیس اسٹیشنز 12 گھنٹے کی دو شفٹوں میں چلتے ہیں۔ ہر تھانے میں پانچ انسپکٹر ہوتے ہیں۔ ان میں ایک سینئر انسپکٹر ہے ، جو پورے تھانے کی ذمہ داری رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ ، چار دیگر انسپکٹر ہیں ، جو دو دو کی شفٹوں میں کام کرتے ہیں۔ان انسپکٹرز میں سے ایک امن و امان کا خیال رکھتا ہے جبکہ دوسرا تفتیش کا خیال رکھتا ہے۔ اسی طرح دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی دو شفٹوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ان میں سے تیز پولیس اہلکاروں کو تفتیش کی ذمہ داری دی جاتی ہے جبکہ دیگر امن و امان کو سنبھالتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:دہلی پولیس نے ریلی میں مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے کے خلاف ایف آئی آر درج کی

سابق اے سی پی وید بھوشن نے بتایا کہ اگر دہلی پولیس کو تین شفٹوں میں تقسیم کیا گیا تو ہر انسپکٹر کو ہر تھانے میں رکھنا پڑے گا۔ پولیس کمشنر نے امن و امان اور تفتیش کو الگ کرنے کی بات بھی کی ہے۔ ایسی صورتحال میں ایک ایس ایچ او کے پاس پورے تھانے کی کمان ہو گی۔ساتھ ہی دو انسپکٹرز کو تین مختلف شفٹوں میں تعینات کرنا پڑے گا۔ ان انسپکٹرز میں سے ایک امن و امان کا خیال رکھے گا اور دوسرا تفتیش کا خیال رکھے گا۔ اسی طرح دیگر عملے کو بھی تین شفٹوں میں تقسیم کرنا ہوگا۔ ہر شفٹ میں دو ٹیمیں ہوں گی جن میں سے ایک ٹیم امن و امان کو سنبھالے گی اور دوسری تفتیش کرے گی۔ آٹھ گھنٹے کی شفٹ کے اختتام پر ، اگلی ٹیم تھانے سنبھالے گی۔

سابق اے سی پی وید بھوشن نے بتایا کہ حال ہی میں چیف جسٹس نے تھانوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بات کی ہے۔اس قدم سے ایسے معاملات میں بھی کمی آئے گی۔ آٹھ گھنٹے کی شفٹوں میں کام کرنے والے پولیس اہلکار ذہنی دباؤ سے آزاد ہوں گے۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ بھی وقت گزارسکیں گے جس سے وہ تازہ دم محسوس کرے گا۔ اس سے یقینی طور پر ان کے کام میں بھی بہتری آئے گی۔

ایسے پولیس اہلکار پوری توانائی کے ساتھ کام کریں گے۔ عوام کو بھی اس کا فائدہ ملے گا۔ پرامن طریقے سے پولیس والے ان کی بات سنیں گے اور ان کی مدد کریں گے۔ اس فیصلے سے تقریبا 84 فیصد فورس کو فائدہ ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.