سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) نے اعلان کیا ہے کہ 'کسان 19 جولائی 2021 سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کریں گے۔ 22 جولائی سے ہر روز سنیوکت کسان مورچہ سے وابستہ تمام تنظیم کے پانچ افراد پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کریں گے۔
پارلیمنٹ کا آئندہ مانسون اجلاس 19 جولائی سے شروع ہورہا ہے۔ کسان رہنما راکیش ٹکیت کے مطابق پارلیمنٹ اجلاس کے دوران 200 کسان ہر روز پارلیمنٹ کی جانب جائیں گے۔
ٹکیت نے پارلیمنٹ کے باہر کسانوں کے احتجاج سے متعلق ایک پوسٹر بھی جاری کیا ہے۔ پوسٹر جاری کرتے ہوئے ٹکیت نے کہا تھا کہ "اگر ارکان پارلیمان مغرور اور لاپرواہ ہو تو اس کے نتیجے میں عوامی انقلاب آتی ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: All Party Meeting: کُل جماعتی اجلاس طلب
راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ 'کسان بسوں اور اپنی گاڑیوں سے پارلیمنٹ جائیں گے۔ پارلیمنٹ کا اجلاس شام کو اختتام پذیر ہوگا، پھر کسان پارلیمنٹ سے واپس آئیں گے اور اگلے دن دوبارہ پارلیمنٹ جائیں گے۔' یہ سلسلہ مانسون سیشن تک جاری رہے گا۔
جب راکیش ٹکیت سے پوچھا گیا کہ کیا وہ بھی احتجاج میں شامل ہوں گے تو انہوں نے کہا کہ 'متحدہ کسان مورچہ جو بھی فیصلہ کرے گا اس پر عمل کیا جائے گا۔ راکیش ٹکیت نے واضح کیا ہے کہ پارلیمنٹ کے باہر کسانوں کا احتجاج مکمل طور پر پرامن ہوگا۔'