ETV Bharat / state

دہلی فسادات: یچوری، یوگیندر، گھوش اور راہل رائے ملزم قرار

دہلی پولیس نے دہلی فسادات سازش معاملے میں ضمنی چارج شیٹ داخل کی ہے، اس چارج شیٹ میں سی پی ایم رہنما سیتارام یچوری، سوارج ابھیان کے رہنما یوگیندر یادو، ماہر معاشیات جیتی گھوش اور فلم پروڈیوسر راہل رائے کے نام شامل ہیں۔

دہلی فسادات: سیتارام یچوری، یوگیندر یادو، جیتی گھوش اور راہل رائے ملزم
دہلی فسادات: سیتارام یچوری، یوگیندر یادو، جیتی گھوش اور راہل رائے ملزم
author img

By

Published : Sep 13, 2020, 12:27 PM IST

اس چارج شیٹ میں یچوری، یوگیندر یادو، جیتی گھوش اور راہل رائے کو ملزم بنایا گیا ہے، یہ چارج شیٹ دہلی کی کڑکڑڈوما کورٹ میں داخل کی گئی ہے۔

چارج شیٹ میں دہلی پولیس نے ان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کو لے کر کسی بھی حد تک جانے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے حکومت کے امیج کو خراب کرنے کے لئے شہریت ترمیمی قانون کو مسلم مخالف قرار دیا۔

ان پر الزام عائد ہے کہ انہوں نے متعدد جگہوں پر احتجاجی مظاہرے کیے، دہلی پولیس کے مطابق اس معاملے کے تین ملزم دیوانگن کلیتا، نتاشانروال اور گل فشاں فاطمہ کے ناموں کا ذکر کیا گیا ہے، یہ تینوں یو اے پی اے کے تحت درج معاملوں میں جیل میں بند ہیں۔

دہلی پولیس نے کہا کہ دیوانگن کلیتا اور نتاشا نروال نے پولیس کے دیئے گئے بیان میں جیتی گھوش اور راہل رائے کا نام لیا تھا، کلیتا اور نرواک نے کہا کہ ان لوگوں نے انہیں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کسی بھی حد تک جانے کو کہا تھا۔ ان کے کہنے پر ہی دسمبر 2019 میں دریا گنج میں احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔ اور جعفرآباد میں گزشتہ فروری میں چکا جام کیا گیا تھا۔

دہلی پولیس نے چارج شیٹ میں کہا ہے کہ جامعہ یونیورسٹی کی طالبہ گل فشاں فاطمہ نے سیتارام یچوری اور یوگیندر کے علاوہ بھیم آرمی کے چیف چندر شیکھر ، یونائیٹیڈ اگینسٹ ہیٹ کے عمر خالد اور سابق رکن اسمبلی متین احمد، وکیل محمود پارچا سمیت کچھ مسلم رہنماؤں کے ناموں کا ذکر کیا ہے۔دہلی پولیس نے کہا کہ ان رہنماؤں اور بڑے وکلاء نے احتجاج میں آنا شروع کیا اور لوگوں کو اکسایا۔

گلفشاں فاطمہ نے کہا کہ محمود پراچا نے کہا تھا کہ شہریت ترمیمی قانون مسلم مخالف ہے اور اس کی مخالفت کرنا جمہوری حق ہے۔

واضح رہے کہ دہلی فسادات میں 53 افراد ہلاک اور کافی لوگ زخمی ہوئے تھے۔

اس چارج شیٹ میں یچوری، یوگیندر یادو، جیتی گھوش اور راہل رائے کو ملزم بنایا گیا ہے، یہ چارج شیٹ دہلی کی کڑکڑڈوما کورٹ میں داخل کی گئی ہے۔

چارج شیٹ میں دہلی پولیس نے ان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کو لے کر کسی بھی حد تک جانے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے حکومت کے امیج کو خراب کرنے کے لئے شہریت ترمیمی قانون کو مسلم مخالف قرار دیا۔

ان پر الزام عائد ہے کہ انہوں نے متعدد جگہوں پر احتجاجی مظاہرے کیے، دہلی پولیس کے مطابق اس معاملے کے تین ملزم دیوانگن کلیتا، نتاشانروال اور گل فشاں فاطمہ کے ناموں کا ذکر کیا گیا ہے، یہ تینوں یو اے پی اے کے تحت درج معاملوں میں جیل میں بند ہیں۔

دہلی پولیس نے کہا کہ دیوانگن کلیتا اور نتاشا نروال نے پولیس کے دیئے گئے بیان میں جیتی گھوش اور راہل رائے کا نام لیا تھا، کلیتا اور نرواک نے کہا کہ ان لوگوں نے انہیں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کسی بھی حد تک جانے کو کہا تھا۔ ان کے کہنے پر ہی دسمبر 2019 میں دریا گنج میں احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔ اور جعفرآباد میں گزشتہ فروری میں چکا جام کیا گیا تھا۔

دہلی پولیس نے چارج شیٹ میں کہا ہے کہ جامعہ یونیورسٹی کی طالبہ گل فشاں فاطمہ نے سیتارام یچوری اور یوگیندر کے علاوہ بھیم آرمی کے چیف چندر شیکھر ، یونائیٹیڈ اگینسٹ ہیٹ کے عمر خالد اور سابق رکن اسمبلی متین احمد، وکیل محمود پارچا سمیت کچھ مسلم رہنماؤں کے ناموں کا ذکر کیا ہے۔دہلی پولیس نے کہا کہ ان رہنماؤں اور بڑے وکلاء نے احتجاج میں آنا شروع کیا اور لوگوں کو اکسایا۔

گلفشاں فاطمہ نے کہا کہ محمود پراچا نے کہا تھا کہ شہریت ترمیمی قانون مسلم مخالف ہے اور اس کی مخالفت کرنا جمہوری حق ہے۔

واضح رہے کہ دہلی فسادات میں 53 افراد ہلاک اور کافی لوگ زخمی ہوئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.