پولیس نے شاہین باغ میں سی اے اے کے خلاف جاری احتجاجی مظاہرہ کو زبردستی برخواست کردیا ہے جس کی وجہ سے علاقہ کے عوام میں تشویش دیکھی جا رہی ہے۔
دہلی پولیس کمشنر ایس این سریواستو نے عوام سے گھروں میں رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کے اثر کو ختم کرنے کے لیے لوگوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں کسی بھی قسم کے احتجاجی مظاہرے اور ایک جگہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد ہے اور اس پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
ایس این سریواستو نے کہا کہ اگر کوئی شخص نافذ پابندیوں کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق شاہین باغ میں پولیس کی کاروائی کے بعد لوگوں میں غم و غصہ دیکھا گیا اور لوگ گھروں سے نکل کر مظاہرہ کے مقام پر پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن پولیس انہیں روک رہی ہے۔
احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ حکومت ہمیں علامتی احتجاج کی اجازت دے، کیونکہ گذشتہ 100 دنوں سے یہ احتجاج پرامن طریقہ سے جاری ہے جبکہ آئین میں احتجاج کرنے کا تمام شہریوں کو حق حاصل ہے۔
دہلی پولیس نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں شاہین باغ میں تین ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری دھرنا و مظاہرہ پر کارروائی کرتے ہوئے دھرنے کے مقام کو خالی کرا لیا۔
جنوب مشرقی دہلی کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ دہلی میں کورونا وائرس (کووڈ-19) کے پیش نظر لاک ڈاؤن کو دیکھتے ہوئے مظاہرین سے دھرنا سائٹ کو خالی کرنے کی اپیل کی گئی تھی، لیکن انہوں نے انکار کر دیا، بعد میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے انہیں وہاں سے ہٹا دیا۔ کچھ مظاہرین کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
خیال رہے شاہین باغ میں سی سی اے کے خلاف 15 دسمبر سے دھرنا و مظاہرہ چل رہا تھا۔
پولیس ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ کورونا وائرس کو دیکھتے ہوئے دہلی میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے اور دفعہ 144 لگائی ہے۔انہوں نے کہا کہ وبا کے خوف سے مظاہرین کو شاہین باغ سے ہٹا دیا گیا ہے۔دھرنا کے مقام سے خیمے وغیرہ بھی ہٹا دیئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ پولیس نے شمال مشرقی دہلی کے جعفرآباد میں بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
واضح رہے گزشتہ ماہ سی اے اے کے مخالفت میں علاقے میں کئی جگہ پرتشدد مظاہرہ ہوئے تھے،جس 50 سے زائد لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔
کورونا وائرس سے ملک میں نو افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 492 لوگ اس وبا سے متاثر ہیں۔