پولیس کمشنر راکیش استھانہ نے دہلی پولیس کی دو بڑی تفتیشی ایجنسیوں، کرائم برانچ اور اسپیشل سیل میں بڑی تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان یونٹوں میں تعینات پولیس اہلکاروں کو دوسری جگہ بھیجا جائے، جو یہاں 6 سال سے تعینات ہیں۔ انہوں نے ایسے پولیس والوں کی فہرست تیار کرنے کے احکام دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس اہلکار عام طور پر کرائم برانچ اور اسپیشل سیل جیسے یونٹس میں طویل عرصے تک تعینات رہتے ہیں۔
بعض اوقات یہ مدت 15 سے 20 سال تک بھی دیکھی جاتی ہے۔ عام طور پر اسے اس یونٹ سے نہیں ہٹایا جاتا کیونکہ وہ یہاں کام کرنے کے انداز سے بہت واقف ہوچکا ہے۔ کئی پولیس اہلکار اس یونٹ کے کام کو سمجھنے کی وجہ سے بہت اچھا کام کرتے ہیں، لیکن نئے پولیس کمشنر راکیش استھانہ کا خیال ہے کہ دوسرے پولیس والوں کو بھی یہاں موقع دیا جانا چاہیے تاکہ وہ خود کو ثابت کرسکیں۔
ان کا ماننا ہے کہ پولیس اہلکار کو کسی یونٹ میں چھ سال سے زیادہ نہیں رکھا جانا چاہیے۔ ایسا کرنے سے وہ جرم کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لیتے۔
پولیس کمشنر کی سوچ کی وجہ سے ایک عرصے سے ایک جگہ پر پھنسے ہوئے پولیس اہلکاروں کو مسائل کا سامنا ہے۔ کرائم برانچ اور اسپیشل سیل جیسے اہم یونٹس میں اس بات پر کافی بحث ہوتی ہے کہ اس یونٹ میں کون رہے گا اور آئندہ فہرست میں کس کو جانا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی وقف بورڈ سے اب آن لائن فتویٰ بھی ملیں گے
حال ہی میں دہلی کے مختلف تھانوں میں تعینات سیکورٹی اور بٹالین میں تعینات تقریباً 15000 پولیس اہلکاروں کو دہلی پولیس کمشنر نے تبدیل کیا۔ یہ پولیس اہلکار ایک ہی جگہ پر کافی عرصے سے تعینات تھے۔