ETV Bharat / state

Delhi Police Arrest 19-year-Old from Lucknow in Clubhouse App Chat Case: دہلی پولیس نے کلب ہاؤس معاملہ میں ایک نوجوان کو گرفتار کیا

کلب ہاؤس ایپ چیٹ پر مسلم خواتین کے خلاف فحش زبان کا استعمال کرنے کے معاملے Clubhouse app chat case میں دہلی پولیس نے کچھ کامیابی حاصل کی ہے۔ دہلی پولیس اس معاملے میں لکھنؤ کے ایک 19 سالہ نوجوان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے جب کہ پولیس کو اس سلسلہ میں تکنیکی شواہد کی مدد سے اہم سراغ ملنے کی اطلاع ہے۔ Delhi police arrest 19-year-old from Lucknow in Clubhouse app chat case

author img

By

Published : Jan 22, 2022, 2:16 PM IST

کلب ہاؤس ایپ چیٹ کیس
کلب ہاؤس ایپ چیٹ کیس

دارالحکومت دہلی میں کلب ہاؤس ایپ چیٹ کیس Clubhouse app chat case کی تحقیقات تیز ہونے کے ساتھ ہی دہلی پولیس نے ہفتہ کی صبح اس معاملے میں لکھنؤ کے ایک 19 سالہ نوجوان سے پوچھ گچھ شروع کردی۔ اطلاعات کے مطابق دہلی پولیس اس معاملے میں لکھنؤ کے ایک 19 سالہ شخص سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ Delhi Police call 19-yr-old from UP for questioning, suspect him of creating Clubhouse group


تاہم پولیس کو تکنیکی شواہد کی مدد سے اہم سراغ مل گیا۔ بتا دیں کہ اس سے قبل دہلی کمیشن برائے خواتین (DCW) نے منگل کو دہلی پولیس کے سائبر کرائم سیل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 'کلب ہاؤس' ایپ پر مسلم خواتین کے خلاف نازیبا ریمارکس کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

دراصل، خواتین کمیشن نے از خود ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کا نوٹس لیا تھا۔ جس میں 'مسلم لڑکیاں ہندوؤں سے زیادہ خوبصورت ہوتی ہیں' کے عنوان پر ایک گندی کلب ہاؤس گفتگو دکھائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی پولیس کو دی گئی شکایت میں خواتین کمیشن نے الزام لگایا کہ کلب ہاؤس چیٹ میں حصہ لینے والے لوگوں نے خواتین کے خلاف قابل اعتراض زبان کا استعمال کیا۔


اس دوران ڈی سی ڈبلیو نے پولیس سے درج ایف آئی آر کی کاپی، اس معاملے میں شناخت اور گرفتار کیے گئے ملزمان کی تفصیلات اور کیس میں کی گئی کارروائی کی مکمل رپورٹ مانگی ہے۔ اس کے علاوہ نوٹس کے ساتھ بات چیت کی ایک کاپی دہلی پولیس کو بھیجی گئی ہے۔


اس سے پہلے دہلی پولیس نے بدھ کو کلب ہاؤس ایپ اور گوگل کو خط لکھ کر خواتین کے خلاف قابل اعتراض چیٹ کرنے والوں کے بارے میں معلومات مانگی تھیں۔ تاہم، دہلی پولیس کے سرکاری ذرائع کے مطابق، پولیس نے قابل اعتراض بات چیت میں ملوث کچھ لوگوں کی شناخت بھی کی ہے۔


اہم بات یہ ہے کہ ممبئی پولیس نے جمعرات کو کلب ہاؤس ایپ پر خواتین کے خلاف قابل اعتراض چیٹ کے سلسلے میں ہریانہ کے تین نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان تمام کی عمریں 19 سے 22 سال کے درمیان ہیں۔ اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے پولیس افسر نے جمعہ کو بتایا کہ ممبئی کرائم برانچ کی سائبر پولس نے جمعرات کی رات جیشنو ککڑ (21) اور یش پراشر (22) کو فرید آباد سے گرفتار کیا ہے، جب کہ آکاش سویل (19) کو کرنال سے گرفتار کیا گیا ہے۔


یہ بھی پڑھیں:


اس دوران پولیس ان تینوں کو ممبئی لے گئی ہے۔ اہلکار نے بتایا کہ یش پراشر قانون کے طالب علم ہیں، جب کہ ککڑ نے کامرس کی تعلیم حاصل کی ہے اور سویل نے 12ویں پاس کیا ہے۔

دارالحکومت دہلی میں کلب ہاؤس ایپ چیٹ کیس Clubhouse app chat case کی تحقیقات تیز ہونے کے ساتھ ہی دہلی پولیس نے ہفتہ کی صبح اس معاملے میں لکھنؤ کے ایک 19 سالہ نوجوان سے پوچھ گچھ شروع کردی۔ اطلاعات کے مطابق دہلی پولیس اس معاملے میں لکھنؤ کے ایک 19 سالہ شخص سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ Delhi Police call 19-yr-old from UP for questioning, suspect him of creating Clubhouse group


تاہم پولیس کو تکنیکی شواہد کی مدد سے اہم سراغ مل گیا۔ بتا دیں کہ اس سے قبل دہلی کمیشن برائے خواتین (DCW) نے منگل کو دہلی پولیس کے سائبر کرائم سیل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 'کلب ہاؤس' ایپ پر مسلم خواتین کے خلاف نازیبا ریمارکس کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

دراصل، خواتین کمیشن نے از خود ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کا نوٹس لیا تھا۔ جس میں 'مسلم لڑکیاں ہندوؤں سے زیادہ خوبصورت ہوتی ہیں' کے عنوان پر ایک گندی کلب ہاؤس گفتگو دکھائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی پولیس کو دی گئی شکایت میں خواتین کمیشن نے الزام لگایا کہ کلب ہاؤس چیٹ میں حصہ لینے والے لوگوں نے خواتین کے خلاف قابل اعتراض زبان کا استعمال کیا۔


اس دوران ڈی سی ڈبلیو نے پولیس سے درج ایف آئی آر کی کاپی، اس معاملے میں شناخت اور گرفتار کیے گئے ملزمان کی تفصیلات اور کیس میں کی گئی کارروائی کی مکمل رپورٹ مانگی ہے۔ اس کے علاوہ نوٹس کے ساتھ بات چیت کی ایک کاپی دہلی پولیس کو بھیجی گئی ہے۔


اس سے پہلے دہلی پولیس نے بدھ کو کلب ہاؤس ایپ اور گوگل کو خط لکھ کر خواتین کے خلاف قابل اعتراض چیٹ کرنے والوں کے بارے میں معلومات مانگی تھیں۔ تاہم، دہلی پولیس کے سرکاری ذرائع کے مطابق، پولیس نے قابل اعتراض بات چیت میں ملوث کچھ لوگوں کی شناخت بھی کی ہے۔


اہم بات یہ ہے کہ ممبئی پولیس نے جمعرات کو کلب ہاؤس ایپ پر خواتین کے خلاف قابل اعتراض چیٹ کے سلسلے میں ہریانہ کے تین نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان تمام کی عمریں 19 سے 22 سال کے درمیان ہیں۔ اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے پولیس افسر نے جمعہ کو بتایا کہ ممبئی کرائم برانچ کی سائبر پولس نے جمعرات کی رات جیشنو ککڑ (21) اور یش پراشر (22) کو فرید آباد سے گرفتار کیا ہے، جب کہ آکاش سویل (19) کو کرنال سے گرفتار کیا گیا ہے۔


یہ بھی پڑھیں:


اس دوران پولیس ان تینوں کو ممبئی لے گئی ہے۔ اہلکار نے بتایا کہ یش پراشر قانون کے طالب علم ہیں، جب کہ ککڑ نے کامرس کی تعلیم حاصل کی ہے اور سویل نے 12ویں پاس کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.