ETV Bharat / state

Delhi Kanjhawala Case کانجھاوالا کیس میں پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 302 کا اضافہ کیا

author img

By

Published : Jan 18, 2023, 7:23 AM IST

دہلی کے کانجھاوالا میں کار سے گھسیٹ کر لڑکی کی موت کے معاملے میں پولیس نے اب قتل کی دفعہ کو جوڑ دیا ہے۔ دہلی پولیس نے کہا کہ ثبوت اکٹھے کرنے کے بعد آئی پی سی کی دفعہ 304 کی جگہ دفعہ 302 (قتل) کا اضافہ کیا گیا ہے۔ IPC section 302 in Kanjhawala case

کانجھاوالا کیس میں پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 302 کا اضافہ کیا
کانجھاوالا کیس میں پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 302 کا اضافہ کیا

نئی دہلی: دہلی پولیس نے منگل کو کہا کہ جسمانی، زبانی اور فارنسک شواہد کی بنیاد پر کنجھاوالا علاقے میں پیش آئے واقعہ کے سلسلے میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 302 لگائی گئی ہے۔ اس واقعے میں ایک 20 سالہ لڑکی کو نئے سال کے دن سلطان پوری سے کنجھا والا کے علاقے میں مبینہ طور پر ایک کار نے ٹکر مار دی تھی اور 12 کلومیٹر تک گھسیٹ کر لے جانے کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس نے کہا کہ پولیس نے موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹریبونل (ایم اے سی ٹی) سے رجوع کیا ہے تاکہ متاثرہ خاندان کو جلد معاوضہ دیا جائے۔ پولیس نے کہا کہ 01 جنوری کو دستیاب حقائق اور حالات کا جائزہ لینے کے بعد، آئی پی سی سیکشن 279/304A کے تحت ایک کیس درج کیا گیا تھا اور تحقیقات کے دوران اسی دن کیس میں دفعہ 304/120B/34 بھی شامل کی گئی تھی۔

پولیس کے مطابق آئی پی سی کی دفعہ 304A کو شامل کرنے کا مقصد متاثرہ کے خاندان کو ایم اے سی ٹی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانا یقینی کرنا تھا، کیونکہ متاثرہ خاندان کے لیے کمائی کا واحد ذریعہ تھی۔ پولیس نے کہا کہ حادثے کی پہلی رپورٹ (ایف اے آر) ایم اے سی ٹی کو بھیج دی گئی ہے۔ دہلی پولیس مرنے والے کے کنبہ کے اراکین کے لیے معاوضہ کے طور پر زیادہ سے زیادہ رقم حاصل کرنے کی پوری کوششوں کے ساتھ ایم اے سی ٹی میں معاوضہ کا دعوی بھر رہی ہے تاکہ زندہ بچے لوگوں کی دیکھ بھال کی جاسکے۔ خیال ر ہے کہ حادثے کے وقت ڈیوٹی پر تعینات روہنی ضلع کے 11 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔ ان میں پولیس کنٹرول روم اور موقع پر تعینات پولیس اہلکار شامل ہیں۔

نئی دہلی: دہلی پولیس نے منگل کو کہا کہ جسمانی، زبانی اور فارنسک شواہد کی بنیاد پر کنجھاوالا علاقے میں پیش آئے واقعہ کے سلسلے میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 302 لگائی گئی ہے۔ اس واقعے میں ایک 20 سالہ لڑکی کو نئے سال کے دن سلطان پوری سے کنجھا والا کے علاقے میں مبینہ طور پر ایک کار نے ٹکر مار دی تھی اور 12 کلومیٹر تک گھسیٹ کر لے جانے کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس نے کہا کہ پولیس نے موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹریبونل (ایم اے سی ٹی) سے رجوع کیا ہے تاکہ متاثرہ خاندان کو جلد معاوضہ دیا جائے۔ پولیس نے کہا کہ 01 جنوری کو دستیاب حقائق اور حالات کا جائزہ لینے کے بعد، آئی پی سی سیکشن 279/304A کے تحت ایک کیس درج کیا گیا تھا اور تحقیقات کے دوران اسی دن کیس میں دفعہ 304/120B/34 بھی شامل کی گئی تھی۔

پولیس کے مطابق آئی پی سی کی دفعہ 304A کو شامل کرنے کا مقصد متاثرہ کے خاندان کو ایم اے سی ٹی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانا یقینی کرنا تھا، کیونکہ متاثرہ خاندان کے لیے کمائی کا واحد ذریعہ تھی۔ پولیس نے کہا کہ حادثے کی پہلی رپورٹ (ایف اے آر) ایم اے سی ٹی کو بھیج دی گئی ہے۔ دہلی پولیس مرنے والے کے کنبہ کے اراکین کے لیے معاوضہ کے طور پر زیادہ سے زیادہ رقم حاصل کرنے کی پوری کوششوں کے ساتھ ایم اے سی ٹی میں معاوضہ کا دعوی بھر رہی ہے تاکہ زندہ بچے لوگوں کی دیکھ بھال کی جاسکے۔ خیال ر ہے کہ حادثے کے وقت ڈیوٹی پر تعینات روہنی ضلع کے 11 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔ ان میں پولیس کنٹرول روم اور موقع پر تعینات پولیس اہلکار شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Kanjhawala Hit And Run Case کنجھا والا ہٹ اینڈ رن کیس میں قتل کی دفعات کو شامل کرنے کے لیے احتجاج

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.