قومی دارالحکومت دہلی سمیت پورے ملک میں گزشتہ 45 روز سے جاری لاک ڈاؤن سے اب دہلی کی عوام پریشان ہے، ان کا کہنا ہے کہ نہ تو اب ان کے پاس کھانے کے لیے معقول انتظام ہے اور نہ ہی حکومتی سطح پر ان کی امداد کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی سطح پر کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا، جس کو اب 45 روز گزر چکے ہیں۔
دارالحکومت دہلی میں جاری لاک ڈاؤن کے آج 45 روز مکمّل ہوگئے ہیں، اسی سے متعلق آج ای ٹی وی بھارت نے پرانی دہلی کے سوئی والان علاقے میں لوگوں سے بات کی اور ان سے لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد ہورہی دشواریوں سے متعلق دریافت کیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی افراد نے بتایا کہ جب پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا تو اس وقت جو غریب طبقہ ہے اس کے لیے حکومت نے اپنے خزانے کھول دیے تھے، تاہم اب 45 روز گزر جانے کے بعد متوسط طبقہ بھی معاشی بحران سے دوچار ہیں۔
مقامی باشندوں کی شکایت ہے کہ حکومت کی جانب سے فرمان جاری کیا گیا تھا کہ تمام ملازمین کی تنخواہیں نہیں روکی جانی چاہیے اور کرایہ داروں سے زبردستی کرایہ وصول نہ کیا جائے، لیکن ایسا نہیں ہوا، کیوں کہ ان کے تمام اخراجات اسی کرایے سے پورے ہوتے ہیں۔