ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے دہلی اقلیتی کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے کہا کہ تبلیغی جماعت کی کوتاہیوں سے کبھی ہم نے چشم پوشی نہیں کی، ہم نے ہمیشہ کہا کہ غلطی ان کی ہے، مگر ساتھ ساتھ حکومت کی بھی غلطیاں ہیں۔
ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے مزید کہا کہ اس تعلق سے جس طرح صرف تبلیغی جماعت کونشانہ بنایا گیا اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جانے گا اور جس طرح میڈیا میں بیانات آئے اس میں الگ سے جماعت کی تفصیلات دی گئی، اوراس طرح بتایا گیا کہ جیسے تبلیغی جماعت والے وائرس پھیلانا چاہتے ہیں۔
جو کہ بالکل غلط ہے، وہ بھی متاثرہیں اور وائرس کے شکار ہوئے ہیں، ان کی غلطی ہے اور اس کا محاسبہ ہونا چاہئے۔ لیکن سرکار کی بھی غلطی ہے، جس نے اس پر توجہ نہیں دی، وہاں پولیس موجود تھی، مگر حکومت نے اس پر ڈرامہ کیا۔
ڈاکٹر خان نے کہا کہ اس طرح کی افواہیں پھیلائی گئیں کہ مسلمان اس وائرس کو پھیلانا چاہتے تھے، اور اس طرح کا ماحول بنایا گیا کہ جس سے مسلمانو ں کو مورد الزام ٹھہرایا گیا۔ حالانکہ مسلمانوں کے خلاف ماحول بنانے کی کوشش کوئی نئی بات نہیں ہے، بلکہ ہمیشہ سے ایسا کیا جاتا ہے مگر ان کو نئے نئے مسائل ملتے رہتے ہیں۔
کانگریس کے سینئر لیڈر منیش تیواری کے اس دعوی؛ جس میں انہوں نے کہا کہ قومی دھارے کے مسلمانوں نے تبلیغی جماعت کی مذمت نہیں کی،کو خارج کیا اور کہا کہ ہم نے اس معاملہ میں تبلیغی جماعت کی غلطیوں کو نہ صرف تسلیم کیا بلکہ انہیں محاسبہ کے لیے بھی کہا۔
اقلیتی کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ اس تعلق سے ایک انکوائری ہونی چاہئے، اس لیے ہمارا ارادہ ہے کہ ہم اس تعلق سے ایک تفصیلی انکوائری کریں۔