ETV Bharat / state

دہلی تشدد: اقلیتی کمیشن نے کمیٹی تشکیل دی - دہلی تشدد 23 فروری کی رات میں بھڑکا

شمال مشرقی دہلی فسادات کے بعد تشدد کی جانچ کے لیے اقلیتی کمیشن نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

اقلیتی کمیشن نے کمیٹی تشکیل دی
اقلیتی کمیشن نے کمیٹی تشکیل دی
author img

By

Published : Mar 11, 2020, 5:28 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں اقلیتی کمیشن نے گذشتہ دنوں شمالی مشرقی علاقے میں ہوئے تشدد کے بعد کچھ علاقوں میں بھڑکنے والے تشدد کی تحقیقات کے لیے دس اراکین پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ دہلی تشدد 23 فروری کی رات میں بھڑکا اور اگلے کئی دن تک مسلسل جاری رہا، جس دوران سینکڑوں گھر، دکان، ورکشاپ، آفس، گاڑیاں، متعدد سکولز، درگاہوں، مدرسوں اور مسجدوں کو پہلے لوٹا گیا، پھر ان میں آگ لگائی گئی اور کچھ کو گیس سلینڈر سے بلاسٹ کیا گیا۔

قومی دارالحکومت دہلی میں اقلیتی کمیشن نے گذشتہ دنوں شمالی مشرقی علاقے میں ہوئے تشدد کے بعد کچھ علاقوں میں بھڑکنے والے تشدد کی تحقیقات کے لیے دس اراکین پر مشتمل تحقیقاتی  کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے
قومی دارالحکومت دہلی میں اقلیتی کمیشن نے گذشتہ دنوں شمالی مشرقی علاقے میں ہوئے تشدد کے بعد کچھ علاقوں میں بھڑکنے والے تشدد کی تحقیقات کے لیے دس اراکین پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے

خیالرہے کہ یہ تحقیقاتی کمیٹی مندرجہ ذیل اراکین پر مشتمل ہے، جس میں شری ایم آر شمشاد، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ سپریم کورٹ، شری گورمیندر سنگھ مٹھارو رکن سکھ گردوارہ پر بندھک کمیٹی، مس تہمینہ اروڑہ ایڈوکیٹ، شری تنویر قاضی حقوق انسانی کارکن، پروفیسر حسینہ حاشیہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ، شری ابوبکر سباق ایڈوکیٹ، شری سلیم بیگ حقوق انسانی کارکن، مس دیویکا پرساد کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشییٹیو، مس ادیتی دتّا کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشییٹیو اور شری سہیل سیفی سوشل ایکٹیوسٹ، وغیرہ شامل ہیں۔

مذکورہ اراکین پر مشتمل کمیٹی کی پہلی میٹنگ کمیشن کے آفس میں نو مارچ کو منعقد ہوئی تھی، جس کے بعد کمیٹی نے 11 مارچ کو مصطفی آباد میں میٹنگ کرکے اپنے کام کا آغاز کردیا
مذکورہ اراکین پر مشتمل کمیٹی کی پہلی میٹنگ کمیشن کے آفس میں نو مارچ کو منعقد ہوئی تھی، جس کے بعد کمیٹی نے 11 مارچ کو مصطفی آباد میں میٹنگ کرکے اپنے کام کا آغاز کردیا

یاد رہے کہ مذکورہ بالا کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ شمالی مشرقی ضلع میں برپا ہونے والے تشدد کے اسباب، اس کا لیے ذمہ دار، متاثرین کی لسٹ، نقصانات کا تخمینہ، پولیس اور انتظامیہ کا رویہ اور دیگر متعلقہ امور کے بارے میں تحقیقات کرکے چار ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ کمیشن کو سونپے۔

واضح رہے کہ مذکورہ اراکین پر مشتمل کمیٹی کی پہلی میٹنگ کمیشن کے آفس میں نو مارچ کو منعقد ہوئی تھی، جس کے بعد کمیٹی نے 11 مارچ کو مصطفی آباد میں میٹنگ کرکے اپنے کام کا آغاز کردیا۔

قومی دارالحکومت دہلی میں اقلیتی کمیشن نے گذشتہ دنوں شمالی مشرقی علاقے میں ہوئے تشدد کے بعد کچھ علاقوں میں بھڑکنے والے تشدد کی تحقیقات کے لیے دس اراکین پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ دہلی تشدد 23 فروری کی رات میں بھڑکا اور اگلے کئی دن تک مسلسل جاری رہا، جس دوران سینکڑوں گھر، دکان، ورکشاپ، آفس، گاڑیاں، متعدد سکولز، درگاہوں، مدرسوں اور مسجدوں کو پہلے لوٹا گیا، پھر ان میں آگ لگائی گئی اور کچھ کو گیس سلینڈر سے بلاسٹ کیا گیا۔

قومی دارالحکومت دہلی میں اقلیتی کمیشن نے گذشتہ دنوں شمالی مشرقی علاقے میں ہوئے تشدد کے بعد کچھ علاقوں میں بھڑکنے والے تشدد کی تحقیقات کے لیے دس اراکین پر مشتمل تحقیقاتی  کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے
قومی دارالحکومت دہلی میں اقلیتی کمیشن نے گذشتہ دنوں شمالی مشرقی علاقے میں ہوئے تشدد کے بعد کچھ علاقوں میں بھڑکنے والے تشدد کی تحقیقات کے لیے دس اراکین پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے

خیالرہے کہ یہ تحقیقاتی کمیٹی مندرجہ ذیل اراکین پر مشتمل ہے، جس میں شری ایم آر شمشاد، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ سپریم کورٹ، شری گورمیندر سنگھ مٹھارو رکن سکھ گردوارہ پر بندھک کمیٹی، مس تہمینہ اروڑہ ایڈوکیٹ، شری تنویر قاضی حقوق انسانی کارکن، پروفیسر حسینہ حاشیہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ، شری ابوبکر سباق ایڈوکیٹ، شری سلیم بیگ حقوق انسانی کارکن، مس دیویکا پرساد کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشییٹیو، مس ادیتی دتّا کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشییٹیو اور شری سہیل سیفی سوشل ایکٹیوسٹ، وغیرہ شامل ہیں۔

مذکورہ اراکین پر مشتمل کمیٹی کی پہلی میٹنگ کمیشن کے آفس میں نو مارچ کو منعقد ہوئی تھی، جس کے بعد کمیٹی نے 11 مارچ کو مصطفی آباد میں میٹنگ کرکے اپنے کام کا آغاز کردیا
مذکورہ اراکین پر مشتمل کمیٹی کی پہلی میٹنگ کمیشن کے آفس میں نو مارچ کو منعقد ہوئی تھی، جس کے بعد کمیٹی نے 11 مارچ کو مصطفی آباد میں میٹنگ کرکے اپنے کام کا آغاز کردیا

یاد رہے کہ مذکورہ بالا کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ شمالی مشرقی ضلع میں برپا ہونے والے تشدد کے اسباب، اس کا لیے ذمہ دار، متاثرین کی لسٹ، نقصانات کا تخمینہ، پولیس اور انتظامیہ کا رویہ اور دیگر متعلقہ امور کے بارے میں تحقیقات کرکے چار ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ کمیشن کو سونپے۔

واضح رہے کہ مذکورہ اراکین پر مشتمل کمیٹی کی پہلی میٹنگ کمیشن کے آفس میں نو مارچ کو منعقد ہوئی تھی، جس کے بعد کمیٹی نے 11 مارچ کو مصطفی آباد میں میٹنگ کرکے اپنے کام کا آغاز کردیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.