دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آج پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پوری دنیا میں کورونا وائرس پھیل رہا ہے، ہمارے ملک میں بھی کورونا باہر سے آیا ہے کسی بھی مخصوص شخص کو اس کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا کہ کورونا کا ایک بھی کیس آگے نہ ملے اب ہمیں کورونا کے ساتھ جینا سیکھنا ہوگا۔
کیجریوال نے کہا کہ پوری دہلی کو ریڈ زون بنایا جانے پر انہیں اعتراض ہے، اسی لیے انہوں نے دہلی کو تالابندی سے آزاد کرانے کے لیے مرکزی حکومت سے بات کی ہے۔ جس پر انہیں امید ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
کیجریوال نے بتایا کہ تمام سرکاری آفس جن کا تعلق ضروری اشیاء سے ہے، ان میں سو فیصد ملازمین کام کریں گے، جبکہ پرائیویٹ آفسز میں کچھ شرائط کے ساتھ کام کیا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ شادی کے لیے 50 افراد اور میت میں 20 افراد کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ شام سات بجے سے صبح سات بجے تک گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی عائد رہے گی، جبکہ تمام ضروری اشیاء کی دکانیں کھلی رہیں گے، 65 برس سے زائد عمر کے بزرگ دس سال سے چھوٹے بچے حاملہ خواتین اور بیمار لوگوں کے گھروں سے باہر جانے پر پابندی جاری رہے گی۔