ETV Bharat / state

Mohammad Zubair: دہلی ہائی کورٹ کا محمد زبیر کے ضبط شدہ دستاویزات اور سامان پر دہلی پولیس سے جواب طلب

دہلی پولیس کو ہائی کورٹ Delhi High Court نے آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر Mohammad Zubair کے ضبط شدہ دستاویزات حوالے کرنے کے مطالبے پر اپنا جواب داخل کرنے کے لیے چار ہفتوں کا وقت دیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 15 ستمبر کو ہوگی۔

Delhi High court summons police on seized documents of Mohammad Zubair
محمد زبیر کے ضبط شدہ دستاویزات اور سامان پر دہلی پولیس سے جواب طلب
author img

By

Published : Jul 27, 2022, 10:51 PM IST

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ Delhi High Court نے صحافی اور فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر Mohammad Zubair سے ضبط شدہ سامان اور دستاویزات زبیر کو سونپنے کے مطالبے پر دہلی پولیس سے جواب طلب کیا ہے۔ جسٹس پروشندر کورو نے دہلی پولیس کو چار ہفتوں کے اندر اپنا جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔ کیس کی اگلی سماعت 15 ستمبر کو ہوگی۔

بتادیں کہ سپریم کورٹ نے یوپی میں درج چھ ایف آئی آر کے معاملے میں محمد زبیر کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے یوپی میں زبیر کے خلاف درج تمام چھ ایف آئی آر دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے زبیر کے خلاف آئندہ ایف آئی آر میں گرفتاری سے تحفظ بھی دیا تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر مستقبل میں کوئی ایف آئی آر درج ہوتی ہے تو وہ خود بخود دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو منتقل ہوجائے گی۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ تمام ایف آئی آر ایک جیسی ہیں۔

مزید پڑھیں:

سماعت کے دوران ایڈوکیٹ ورندا گروور نے زبیر کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ لیپ ٹاپ اور موبائل ضبط کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک آلات کی ضبطی ایک نمونہ بن چکی ہے۔ گروور نے کہا کہ زبیر کا پہلا فون گم ہو گیا تھا لیکن ان کا موجودہ فون ضبط کر لیا گیا تھا۔ زبیر کو 27 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ زبیر پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام ہے۔ پولیس کے مطابق زبیر کو 27 جون کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔ پوچھ گچھ کے بعد زبیر کو 27 جون کی شام گرفتار کیا گیا۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ Delhi High Court نے صحافی اور فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر Mohammad Zubair سے ضبط شدہ سامان اور دستاویزات زبیر کو سونپنے کے مطالبے پر دہلی پولیس سے جواب طلب کیا ہے۔ جسٹس پروشندر کورو نے دہلی پولیس کو چار ہفتوں کے اندر اپنا جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔ کیس کی اگلی سماعت 15 ستمبر کو ہوگی۔

بتادیں کہ سپریم کورٹ نے یوپی میں درج چھ ایف آئی آر کے معاملے میں محمد زبیر کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے یوپی میں زبیر کے خلاف درج تمام چھ ایف آئی آر دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے زبیر کے خلاف آئندہ ایف آئی آر میں گرفتاری سے تحفظ بھی دیا تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر مستقبل میں کوئی ایف آئی آر درج ہوتی ہے تو وہ خود بخود دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو منتقل ہوجائے گی۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ تمام ایف آئی آر ایک جیسی ہیں۔

مزید پڑھیں:

سماعت کے دوران ایڈوکیٹ ورندا گروور نے زبیر کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ لیپ ٹاپ اور موبائل ضبط کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک آلات کی ضبطی ایک نمونہ بن چکی ہے۔ گروور نے کہا کہ زبیر کا پہلا فون گم ہو گیا تھا لیکن ان کا موجودہ فون ضبط کر لیا گیا تھا۔ زبیر کو 27 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ زبیر پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام ہے۔ پولیس کے مطابق زبیر کو 27 جون کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔ پوچھ گچھ کے بعد زبیر کو 27 جون کی شام گرفتار کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.