دہلی ہائیکورٹ کے جسٹس مُکتا گُپتا کی بینچ نے مرکز نظام الدین میں بیک وقت 50 لوگوں کو نماز پڑھنے اجازت دینے کے ساتھ کہا کہ اس دوران کووڈ-19 کی گائیڈ لائنز پر عمل کرنا ضروری ہوگا۔
کورٹ نے کہا کہ کورونا سے متعلق دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تمام احکام اور گائیڈ لائنز مرکز پر دوران نماز نافذ ہوں گی۔ اب تک صرف 5 افراد کو نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی تھی۔
آج سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ذریعہ جاری کردہ ہدایات پر عمل کیا جانا چاہیے۔ تب عدالت نے کہا کہ سبھی مذہبی مقامات کے لیے جو گائیڈ لائنز جاری ہوں گی وہی مرکز نظام الدین کے لیے بھی ہوں گی۔
سماعت کے دوران دہلی وقف بورڈ کی جانب سے کہا گیا کہ نماز پڑھنے کے لیے مزید دو فلور ہیں اس لیے ان دو فلورز پر بھی نماز پڑھنے کی اجازت دی جائے۔ تب کورٹ نے کہا کہ آپ اس کے لیے الگ سے عرضی داخل کریں۔ کورٹ نے مزید کہا کہ ہم یہ حکم اس لیے دے رہے ہیں کہ دیگر مذہبی مقامات بھی کُھل گئے ہیں جبکہ دہلی میں کورونا کی صورتحال کافی خراب ہے۔
گذشتہ 12 اپریل کو عدالت نے کہا تھا کہ جب دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ہدایت کے مطابق دوسرے مذہبی مقامات پر جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے تو مرکز نظام الدین میں بھی عبادت کے لیے تعداد کو محدود نہیں کیا جا سکتا۔