نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست اور منی لانڈرینگ کیس کے سلسلے میں نیوز کلک نامی ایک نیوز پورٹل اور اس کے ایڈیٹر ان چیف سے وضاحت طلب کی ہے۔ نیوز کلک اور اس کے ایڈیٹر ان چیف پربیر پورکائستا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جسٹس سوربھ بنرجی نے مشاہدہ کیا کہ ابتدائی طور پر یہ عیاں ہوتا ہے کہ عبوری تحفظ فراہم کرنے کو کالعدم قرار دیے جانے سے متعلق تفتیشی ایجنسی کی جانب سے دائر کی گئی عرضیاں وزنی ہیں اور ان پر غور و فکر کی ضرورت ہے۔
یہ درخواست پورٹل کی جانب سے ایک درخواست پر جاری کارروائی کا ایک حصہ ہے جس میں ای ڈی کی طرف سے کیس میں درج کی گئی انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ (ECIR) کی کاپی طلب کی گئی ہے۔ ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ ’’نئے مواد کا پتہ لگایا گیا ہے، جو منی لانڈرنگ کے جرم کے کمیشن کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘ وکیل نے مزید کہا کہ عرضی قابل عمل نہیں ہے کیونکہ ECIR ایک خفیہ دستاویز ہے جسے فراہم نہیں کیا جا سکتا اور درخواست گزار عبوری ریلیف ’’piggyback‘‘پر اکتفا نہیں کر سکتے۔
مزید پڑھیں:Terror Funding Case ظہور وٹالی نے فرد جرم کے خلاف دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا
ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ یہ ’پیڈ نیوز‘ کی ایک مجرمانہ سازش ہے جس کے ذریعے کروڑوں روپے غیر قانونی طور آئے ہیں۔ جسٹس بنرجی نے کہا، ’’اس عدالت کی رائے میں، مندرجہ بالا تنازعہ (غور و فکر) قابلیت رکھتا ہے اور اس پر غور و خوض کی ضرورت ہے۔ اس کے پیش نظر نوٹس جاری کریں۔‘‘ جسٹس بنرجی نے اس معاملے کو 6 ستمبر کو مزید سماعت کے لیے درج کر دیا۔ جس پر درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ ’’یہ معاملہ (ایسا سنگین) نہیں ہے اور اتنی عجلت درکار نہیں۔‘‘