ETV Bharat / state

Indo Pak Rooh Afza Battle پاکستان کا روح افزا بھارت میں فروخت نہیں ہوگا

دہلی ہائی کورٹ نے ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن (انڈیا) کے حق میں مستقل حکم امتناعی جاری کیا ہے جس کے بعد ایمیزون کو بھارت میں اپنے پلیٹ فارم سے پاکستانی روح افزا کی فہرست ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے۔ Indo Pak Rooh Afza Battle

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Nov 16, 2022, 8:49 AM IST

Updated : Nov 16, 2022, 9:20 AM IST

دہلی: ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن اور ہمدرد لیبارٹریز انڈیا (ہمدرد ڈسپنسری) نے پہلے ایمیزون اور کچھ فروخت کنندگان کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جو بھارت میں ای کامرس سائٹ پر پاکستانی روح افزا فروخت کر رہے تھے۔ جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ نے 5 ستمبر کو ایمیزون کو ہدایت کی کہ وہ خلاف ورزی کرنے والی مصنوعات کی فہرست 48 گھنٹوں کے اندر اپنی بھارتی ویب سائٹ سے ہٹا دے اور ہمدرد کو فروخت کنندگان کی تفصیلات فراہم کرے۔ Indo Pak Rooh Afza Battle

مدعی کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے 11 نومبر کو عرض کیا کہ چونکہ سیلرز کی تمام تفصیلات موصول ہو چکی ہیں اور خلاف ورزی کرنے والی تمام فہرستیں ہٹا دی گئی ہیں۔ عدالت نے ایمیزون کو مزید ہدایت کی کہ اگر کوئی دوسری فہرست 'روح افزا' کی شناخت کے خلاف ورزی کرتی پائی جاتی ہے، تو اسے انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیٹ گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ) رولز، 2021 کے مطابق ہٹا دیا جائے گا۔

سو سال پرانے دہلی کے ایک معروف یونانی ڈاکٹر حکیم حافظ عبدالمجید کی تجویز کردہ روح افزا پاک، بھارت تقسیم کا شکار ہوئی، عبد المجید کے چھوٹے بیٹے نے پاکستان اور بڑے بیٹے نے بھارت میں رہنے کا فیصلہ کیا۔ دونوں نے ہمدرد کے نام سے مختلف کمپنیاں شروع کیں- ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن بھارت میں اس مشروب کی مالک ہے۔ ہمدرد لیبارٹریز (وقف) اسے پاکستان میں تیار کرتی ہے مدعیان نے ستمبر میں عدالت کو بتایا کہ ایمیزون کے ذریعے کی گئی تین خریداریوں سے یہ بات سامنے آئی کہ 'روح افزا' ٹریڈ مارک کے تحت فروخت کی جانے والی مصنوعات کراچی، پاکستان میں تیار کی گئی ہے۔

جسٹس سنگھ نے 5 ستمبر کو اپنے عبوری حکم نامے میں کہا کہ روح افزا ایک ایسی مصنوعات ہے جسے بھارتی عوام ایک صدی سے زائد عرصے سے استعمال کر رہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ یہ انسانی استعمال کے لیے ایک مشروب ہونے کی وجہ سے، کوالٹی کے معیارات کو ایف ایس ایس اے آئی اور ایل ایم اے کی طرف سے وضع کردہ قابل اطلاق ضوابط کی تعمیل کرنی پڑتی ہے۔ یہ حیرت کی بات ہے کہ درآمد شدہ پروڈکٹ کو مکمل تفصیلات کے بغیر امیزون ڈاٹ ان پلیٹ فارم پر فروخت کیا جا رہا ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ کوئی بھی صارف پاکستانی پروڈکٹ کو مدعی کی ملکیت یا اس سے پیدا ہونے کے بارے میں گمراہ کرے گا۔ عدالت نے ایمیزون انڈیا پر خلاف ورزی کرنے والی مصنوعات فروخت کرنے والے چھ فروخت کنندگان پر مستقل طور پر پابندی لگا دی ہے اور اس سال ترمیم شدہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (انفارمیشن ٹکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز، 2021 کی خلاف ورزی کرنے والی کسی بھی دوسری مصنوعات کو ہٹانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : Rooh Afza v Dil Afza: ٹریڈ مارک کی قانونی لڑائی، روح افزا کو عبوری ریلیف دینے سے کورٹ کا انکار

دہلی: ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن اور ہمدرد لیبارٹریز انڈیا (ہمدرد ڈسپنسری) نے پہلے ایمیزون اور کچھ فروخت کنندگان کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جو بھارت میں ای کامرس سائٹ پر پاکستانی روح افزا فروخت کر رہے تھے۔ جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ نے 5 ستمبر کو ایمیزون کو ہدایت کی کہ وہ خلاف ورزی کرنے والی مصنوعات کی فہرست 48 گھنٹوں کے اندر اپنی بھارتی ویب سائٹ سے ہٹا دے اور ہمدرد کو فروخت کنندگان کی تفصیلات فراہم کرے۔ Indo Pak Rooh Afza Battle

مدعی کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے 11 نومبر کو عرض کیا کہ چونکہ سیلرز کی تمام تفصیلات موصول ہو چکی ہیں اور خلاف ورزی کرنے والی تمام فہرستیں ہٹا دی گئی ہیں۔ عدالت نے ایمیزون کو مزید ہدایت کی کہ اگر کوئی دوسری فہرست 'روح افزا' کی شناخت کے خلاف ورزی کرتی پائی جاتی ہے، تو اسے انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیٹ گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ) رولز، 2021 کے مطابق ہٹا دیا جائے گا۔

سو سال پرانے دہلی کے ایک معروف یونانی ڈاکٹر حکیم حافظ عبدالمجید کی تجویز کردہ روح افزا پاک، بھارت تقسیم کا شکار ہوئی، عبد المجید کے چھوٹے بیٹے نے پاکستان اور بڑے بیٹے نے بھارت میں رہنے کا فیصلہ کیا۔ دونوں نے ہمدرد کے نام سے مختلف کمپنیاں شروع کیں- ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن بھارت میں اس مشروب کی مالک ہے۔ ہمدرد لیبارٹریز (وقف) اسے پاکستان میں تیار کرتی ہے مدعیان نے ستمبر میں عدالت کو بتایا کہ ایمیزون کے ذریعے کی گئی تین خریداریوں سے یہ بات سامنے آئی کہ 'روح افزا' ٹریڈ مارک کے تحت فروخت کی جانے والی مصنوعات کراچی، پاکستان میں تیار کی گئی ہے۔

جسٹس سنگھ نے 5 ستمبر کو اپنے عبوری حکم نامے میں کہا کہ روح افزا ایک ایسی مصنوعات ہے جسے بھارتی عوام ایک صدی سے زائد عرصے سے استعمال کر رہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ یہ انسانی استعمال کے لیے ایک مشروب ہونے کی وجہ سے، کوالٹی کے معیارات کو ایف ایس ایس اے آئی اور ایل ایم اے کی طرف سے وضع کردہ قابل اطلاق ضوابط کی تعمیل کرنی پڑتی ہے۔ یہ حیرت کی بات ہے کہ درآمد شدہ پروڈکٹ کو مکمل تفصیلات کے بغیر امیزون ڈاٹ ان پلیٹ فارم پر فروخت کیا جا رہا ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ کوئی بھی صارف پاکستانی پروڈکٹ کو مدعی کی ملکیت یا اس سے پیدا ہونے کے بارے میں گمراہ کرے گا۔ عدالت نے ایمیزون انڈیا پر خلاف ورزی کرنے والی مصنوعات فروخت کرنے والے چھ فروخت کنندگان پر مستقل طور پر پابندی لگا دی ہے اور اس سال ترمیم شدہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (انفارمیشن ٹکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز، 2021 کی خلاف ورزی کرنے والی کسی بھی دوسری مصنوعات کو ہٹانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : Rooh Afza v Dil Afza: ٹریڈ مارک کی قانونی لڑائی، روح افزا کو عبوری ریلیف دینے سے کورٹ کا انکار

Last Updated : Nov 16, 2022, 9:20 AM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.