حوض قاضی علاقے میں معمولی سی بات پر دو فرقے کے لوگوں میں تنازع ہو گیا تھا جس کے بعد افواہ کا بازار گرم ہوگیا اور علاقے میں حالات کشیدہ ہو گئے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ مقامی افراد جھگڑے کے بالکل خلاف تھے لیکن غیر سماجی عناصر اس مسئلے کو حل نہیں ہونے دینا چاہتے تھے۔
آخر کار لال کنواں کی امن کمیٹی نے اس معاملے کو حل کیا اور مندر کے نقصان کا خرچ مسلمانوں کے ذریعے اٹھانے کے ساتھ ساتھ مندر کو نقصان پہنچانے والوں پر بھی کارروائی کرنے کی بات کہی۔