دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ایک پریس کانفرنس میں آج ملک کے پہلے ورچوئل اسکول کے آغاز کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی نے تعلیم کے میدان میں کئی انقلابی قدم اٹھائے ہیں۔ ایک طرف اسکولوں کا انفراسٹرکچر ٹھیک کیا گیا، تعلیم کو بہتر کیا گیا، اساتذہ کو تربیت کے لیے بیرون ملک بھیجا گیا۔ بہت سے نئے کورسز شروع کیے گئے۔ جیسے ہیپی نیس کلاسز، حب الوطنی کرکلم، بچوں کو بزنس سکھانے کے لئے انٹرپرینیورشپ کلاسز شروع کی گئیں۔ اس کے علاوہ کئی خاص قسم کے اسکول شروع کیے گئے۔ ابھی ہم ایک ایسا اسکول شروع کرنے جا رہے ہیں جس میں ٹریفک لائٹس کے اوپر بھیک مانگنے والے بچے پڑھیں گے۔ یہ بچے ایک طرح سے معاشرے کے کمزور ترین طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان بچوں پر کسی کا دھیان نہیں جاتا اور وہ کسی کا ووٹ بینک بھی نہیں ہوتے ہیں۔ ان بچوں کو قومی دھارے میں لانے کے لیے ایک رہائشی اسکول بنایا جا رہا ہے۔ اسی طرح ہم لوگوں نے ایک آرمڈ فورسز پریپریٹری اسکول بنا رہے ہیں، جہاں بچوں کو فوج میں بھرتی ہونے کی تربیت دی جا رہی ہے۔ اسی طرح اسپورٹس یونیورسٹی بنائی گئی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ ملک اولمپک اور بین الاقوامی سطح پر زیادہ سے زیادہ تمغے لائے۔
کیجریوال نے کہا کہ ہم بار بار کہتے ہیں کہ ہم سب کو مل کر بھارت کو دنیا کا نمبر ایک ملک بنانا ہے۔ بھارت اس وقت تک دنیا کا نمبر ایک ملک نہیں بن سکتا جب تک اس ملک کا ہر بچہ بہترین تعلیم حاصل نہیں کرے گا اور ہمیں یہ کام بہت کم وقت میں کرنا ہے۔اپنے 75 سال خراب ہوگئے ہیں۔ بہت کم وقت میں ہم کو ہر بچے تک بہترین تعلیم پہنچانی ہے۔ یہ کیسے ہو گا؟ اس سمت میں آج میں جو اعلان کرنے جا رہا ہوں یہ ایک بہت اہم اورانتہائی انقلابی قدم ہے۔ یہ تعلیمی میدان میں ایک نئے قسم کا انقلاب پیداکرنے والا ہے۔ آج ہم ملک کا پہلا ورچوئل اسکول شروع کرنے جا رہے ہیں۔ کورونا کے وقت جب اسکول بند تھے تو اسکولوں میں ورچوئل کلاسز ہوا کرتی تھیں۔ ان ورچوئل کلاسز سے متاثر ہو کر، ہم نے اس نئی قسم کے ورچوئل اسکول کا آغاز کیا ہے۔ ہمارا اپنا یہ ماننا ہے کہ اسکول توہونا ہی چاہیے اور بچوں کو جسمانی طور پر کلاس میں آناہی چاہیے، لیکن کسی بھی وجہ سے جن بچوں تک فزیکل اسکول مہیانہیں ہوپاریا ہے، ان تک کم ازکم تعلیم تو پہنچے۔ یہ ورچوئل اسکول ان بچوں کو تعلیم فراہم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: AAP MLA on Operation Lotus آپریشن لوٹس کی سی بی آئی انکوائری ہونی چاہیے: عآپ