نئی دہلی: دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے جمنا میں پانی کی سطح بڑھنے کے بعد تمام اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے ساتھ ساتھ دہلی کے تمام سرکاری دفاتر کو اتوار تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ جمعرات کو لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کی صدارت میں ڈی ڈی ایم اے کی میٹنگ میں جمنا میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کو لے کر کئی اہم فیصلے لیے گئے۔
فیصلوں کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ جمنا کے پانی کی سطح بڑھنے کا امکان ہے، اس لیے ضروری خدمات کے علاوہ دہلی حکومت کے تمام دفاتر کو اتوار تک بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تمام ملازمین اتوار تک گھر سے کام کریں گے۔ پرائیویٹ اداروں سے بھی ایڈوائزری جاری کرکے گھر سے زیادہ سے زیادہ کام کرنے کی اپیل کی جارہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیرآباد، چندروال اور اوکھلا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو بند کرنا پڑا۔ جس کی وجہ سے پانی کی پیداوار میں 25 فیصد کمی آئی ہے۔
-
#WATCH | Several areas of Delhi are reeling under flood or flood-like situations due to the rise in the water level of River Yamuna; visuals from near the Nizamuddin area pic.twitter.com/F15oAPKTT9
— ANI (@ANI) July 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Several areas of Delhi are reeling under flood or flood-like situations due to the rise in the water level of River Yamuna; visuals from near the Nizamuddin area pic.twitter.com/F15oAPKTT9
— ANI (@ANI) July 13, 2023#WATCH | Several areas of Delhi are reeling under flood or flood-like situations due to the rise in the water level of River Yamuna; visuals from near the Nizamuddin area pic.twitter.com/F15oAPKTT9
— ANI (@ANI) July 13, 2023
انہوں نے کہا کہ دہلی میں پانی کی بہت زیادہ کمی ہونے والی ہے۔ تین واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے بند ہونے کی وجہ سے دہلی کی پانی کی پیداواری صلاحیت 25 فیصد کم ہو گئی ہے۔ دہلی کے لوگوں کو ایک دو دن پانی کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دہلی میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ صرف ضروری خدمات والی گاڑیوں کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ امدادی مراکز میں بیت الخلاء اور غسل خانوں کا کافی مسئلہ تھا کیونکہ کنور میں کئی کیمپ بنائے گئے ہیں، انہیں وہاں بھیجا گیا ہے۔ امدادی مراکز کو اب اسکولوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی کے مختلف علاقوں میں قائم امدادی مراکز میں تقریباً 20 ہزار لوگ ہیں۔ 50 سے زائد کشتیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ ضرورت پڑی تو مزید کشتیوں کا انتظام کیا جائے گا۔ ہتھنی کنڈ بیراج میں جتنا پانی آرہا ہے اسے چھوڑا جارہا ہے، کیونکہ وہاں کوئی ذخیرہ کرنے کا انتظام نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے امکان ہے کہ آج شام تک جمنا کے پانی کی سطح کچھ زیادہ ہوجائے گی۔ اس کے بعد پانی کی سطح نیچے جانے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔
-
#WATCH | Flood water reaches the Red Fort in Delhi. Drone visuals show the extent of the situation there. pic.twitter.com/q2g4M7yDMP
— ANI (@ANI) July 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Flood water reaches the Red Fort in Delhi. Drone visuals show the extent of the situation there. pic.twitter.com/q2g4M7yDMP
— ANI (@ANI) July 13, 2023#WATCH | Flood water reaches the Red Fort in Delhi. Drone visuals show the extent of the situation there. pic.twitter.com/q2g4M7yDMP
— ANI (@ANI) July 13, 2023
انہوں نے کہا کہ دہلی میں پہلی بار جمنا کے پانی کی سطح اس سطح پر آئی ہے۔ فی الحال جمنا کی پانی کی سطح 208.60 میٹر سے تجاوز کر چکی ہے۔ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ پانی کی سطح اتنی بلند ہو جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ’’جمنا کا پانی سڑکوں پر بھی تیزی سے آرہا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ متاثرہ علاقوں کے لوگ اگر ضروری نہ ہو تو گھر سے باہر نہ نکلیں اور جہاں تک ممکن ہو گھر سے کام کریں۔ ہم دہلی میں قائم امدادی مراکز میں تمام سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- جمنا میں طغیانی کے سبب دہلی کے متعدد علاقوں میں واٹر سپلائی بند
- ہتھنی کنڈ سے پانی چھوڑے جانے سے دہلی میں سیلاب کی صورتحال، کیجریوال
کیجریوال نے کہا کہ جن آبادی والے علاقوں میں پانی بھرا ہے، وہاں سے لوگوں کو نکالا جا رہا ہے۔ وہاں رہنے والوں سے درخواست ہے کہ لوگ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ لوگوں کی جان بچانا سب سے اہم ہے۔ دہلی کے تمام لوگوں سے اپیل ہے کہ اس ہنگامی صورتحال میں ہر ممکن طریقے سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔ جمنا کے پانی کی سطح فی الحال خطرے کے نشان سے تین میٹر اوپر ہے۔ جس کی وجہ سے مجنوں ٹیلہ، چندگیرام اکھاڑا، کشمیری گیٹ، یمنا بازار، نگم بودھ گھاٹ، گیتا کالونی شمشان گھاٹ، لال قلعہ کے پیچھے کا علاقہ، راج گھاٹ، آئی ٹی او اور میور بہار کے علاقے زیر آب آگئے ہیں۔
-
Feku was airlifted to France due to Delhi floods. B-team Kujiliwal conveniently abounded Delhi inspite of multiple warnings. Nobody is there to help affected innocent people.#Delhiflood pic.twitter.com/DsQ2zmnI96
— Kaleidoscope (@kaleidoscopeic) July 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Feku was airlifted to France due to Delhi floods. B-team Kujiliwal conveniently abounded Delhi inspite of multiple warnings. Nobody is there to help affected innocent people.#Delhiflood pic.twitter.com/DsQ2zmnI96
— Kaleidoscope (@kaleidoscopeic) July 13, 2023Feku was airlifted to France due to Delhi floods. B-team Kujiliwal conveniently abounded Delhi inspite of multiple warnings. Nobody is there to help affected innocent people.#Delhiflood pic.twitter.com/DsQ2zmnI96
— Kaleidoscope (@kaleidoscopeic) July 13, 2023
نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے ملازمین مختلف جگہوں پر مٹی سے بھری بوریاں ڈال رہے ہیں تاکہ پانی زیادہ آگے نہ آسکے۔ قابل ذکر ہے کہ کیجریوال نے یمنا میں پانی کی سطح میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے عہدیداروں کے ساتھ کل ہنگامی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے کہا تھا کہ جمنا میں پانی کی سطح بڑھ رہی ہے اور دہلی میں سیلاب کی صورتحال ہے۔
دہلی میں جمنا کی خطرناک سطح 205.33 میٹر ہے جبکہ اس وقت دہلی میں یمنا کی پانی کی سطح خطرے کے نشان سے تین میٹر اوپر پہنچ گئی ہے۔ اس سے پہلے 1978 میں جمنا کی زیادہ سے زیادہ پانی کی سطح 207.49 میٹر تک پہنچ گئی تھی، اس وقت دہلی میں سیلاب آیا تھا۔ دہلی کا 45 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور جمنا کی پانی کی سطح اس سے بھی اوپر پہنچ گئی ہے۔