نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ہفتہ کو ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ دہلی کا سیلاب کوئی قدرتی آفت نہیں بلکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور مودی حکومت کی طرف سے اسپانسر کردہ آفت ہے۔ اے اے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے آج نامہ نگاروں سے کہا، "دہلی میں سیلاب کوئی قدرتی آفت نہیں ہے، یہ ایک اسپانسرڈ آفت ہے۔ دہلی میں پچھلے چھ دنوں سے بارش نہیں ہوئی ہے۔ بارش کے پانی کے بندوبست میں اگر کچھ کمی ہے تو سمجھ میں آتی ہے۔ مگر یہ کیسے ہوا کہ دہلی میں بارش نہیں ہوئی اور پانی خطرناک حد تک نشان سے اوپر پہنچ گیا، سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے اور دہلی میں سیلاب آگیا۔
انہوں نے کہا کہ دراصل یہ ایک بی جے پی اسپانسرڈ بحران ہے۔ ہریانہ میں مشرقی اور مغربی نہر میں 9 سے 13 جولائی تک کوئی پانی نہیں چھوڑا گیا۔ ہتھینی کنڈ بیراج کی لاگ شیٹ صاف کہہ رہی ہے کہ مشرقی اور مغربی نہر میں پانی نہیں چھوڑا گیا، بلکہ سارا پانی صرف دہلی میں چھوڑا گیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت اور ان کی پارٹی کا ایک ہی مقصد ہے کہ دہلی کے لوگوں کو ہراساں کرو اور اروند کیجریوال کو کسی بھی طرح سے بدنام کرو۔
یہ بھی پڑھیں: Muslim World League chief Khutbah دہلی کی جامع مسجد میں مسلم ورلڈ لیگ کے سکریٹری جنرل کا خطبہ
سنجے سنگھ نے کہا، "جب دہلی کے وزیر پانی سوربھ بھاردواج اور سومناتھ بھارتی نے یہ معاملہ اٹھایا کہ سارا پانی صرف ایک جگہ پر کیسے چھوڑا جا رہا ہے۔ ہم نے یہ سوال اٹھایا اور اس پر بحث تیز ہو گئی، پھر عجلت میں 13 جولائی کو پہلے مغربی نہر میں پانی چھوڑا گیا اور پھر مشرقی نہر میں پانی چھوڑنا شروع کر دیا۔ انہوں نے ایک ویڈیو کے ذریعے دکھایا کہ کس طرح نہریں جو پہلے خشک پڑی تھیں وہاں اے اے پی کے ذریعہ اس مسئلہ کو اٹھانے کے بعد پانی چھوڑا گیا ہے۔ سنگھ نے کہا کہ دہلی کو سیلاب میں غرق کرنے کے پیچھے مرکزی حکومت کی گہری سازش ہے۔ وزیر اعظم نے ملک کی پانچ سیلاب زدہ ریاستوں کو چھوڑ کر فرانس جانا ضروری سمجھا اور اپنے لیڈروں کو صرف ایک کام دیا کہ وہ دہلی کو تباہ کرنے میں جو بھی کردار ادا کر سکتے ہیں ادا کریں۔
یواین آئی