زکوت انڈیا فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر ظفر محمود نے افتتاحی سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "زکوۃ کے ذریعے مائیکرو (چھوٹے پیمانے پر) ہی نہیں بلکہ میکرو (بڑے پیمانے پر) کمیونٹی کے لیے زکوۃ اسکیموں کا نفاذ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے آپ کو 2.5 فیصد زکوٰۃ تک محدود نہیں رکھنا چاہئے بلکہ معاشرے کو بااختیار بنانے کے لیے انہوں نے ٹریل 33 کا نعرہ دیا۔اور اس کی تکمیل کے لئے تمام افراد کو اپنے وقت، ہنر، وسائل کا %33 قوم و ملت کی فلاح و بہبود کے لیے خرچ کرنا ضروری ہے
زکوۃ 2.0 کانفرنس میں دنیا کے 17 ممالک کے مندوبین نے شرکت کی اور زکوۃ جمع کرنے اور تقسیم
کے عمل کو بہتر اور موثر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال اور نئے نئے طریقوں سے استفادہ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تاکہ زکوۃ دینے والوں سے رقم جمع کی جاسکے اور ضرورت مندوں تک پہنچائی جاسکے۔
بھارت میں اسلامی بینکاری کے ممتاز پروموٹر اور آئی سی آئی ایف کے جنرل سکریٹری عبد الرقیب نے اپنے افتتاحی خطاب میں پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہُ علیہ وسلم کے زمانہ سے لے کر اب تک اور مستقبل میں زکوٰۃ جمع کرنے اور انتظامی امور کے چند اہم نکات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ایسے معاشرے کے قیام پر زور دیا جہاں کوئی بھی زکوٰۃ لینے والا نہ رہے اور معاشرے کا ہرفرد زکوٰۃ دینے والا بن جائے۔ اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے آج معاشرے کو مختلف ٹکنالوجی کے دستیاب ذرائع کو بروئے کار لا کر مؤثر طریقے سے زکوٰۃ جمع کرنے اور تقسیم کرنے کے عمل منظم کرنا چاہئے۔
پروگرام کا افتتاح مختار جہانگیر ی تقریر سے ہوا۔ جس کے بعد عامر ادریسی نے استقبالیہ خطاب کیا ۔اپنے خطاب میں انہوں نے اس تقریب کے اغراص و مقاصد روشنی ڈالی ۔
اس کے بعد موجودہ زکوت کے نظام کے عمومی چیلنجس اور ان کا حل کے عنوان سے خصوصی پینل ڈسکشن بھی ہوا ۔ جس میں ملک کے مختلف ریاستوں اور بیرون ممالک کے علماء کرام اور دانشور نے انے خیالات کا اظہار کیا ۔
مفتی محمد احسان نے اسلامی ہدایات کے مطابق معاشرتی بہبود کے لئے غیر استعمال سود کی رقم کو استعمال کرنے پر روشنی ڈالی ۔ یہ سیشن ان لوگوں کے لئے بہت خاص تھا جن کے پاس غیر استعمال سود کے پیسے ہیں تاہم اس کےاستعمال سے خوف آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سود کے ذریعہ کمائی گئی رقم کا استعمال حرام ہے۔ انہوں نے سامعین کو ان کے غیر استعمال شدہ سود کی رقم کو غریبوں اور مسکینوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کرنے کے اسلامی طریقے پر روشنی ڈالی۔