دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا نے بِنے بھوشن کے تبادلے کے لئے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ ڈائریکٹر ایجوکیشن ، دہلی ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ، بنئے بھوشن کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔ اب انھیں انڈمان نکوبار بھیج دیا گیا ہے۔ جس کے بارے میں منیش سسودیا نے ٹویٹ کیا اور لکھا کہ تبادلہ کرنے سے پہلے ایک بار ریاستی حکومت سے بھی پوچھنا چاہئے تھا۔
واضح رہے کہ دہلی کے ایجوکیشن ڈائریکٹر بِنے بھوشن کے تبادلے کے بعد سیاست گرم ہوگئی ہے۔ تبادلے پر دہلی کے نائب وزیر اعلی اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے ٹویٹ کیا اور مرکزی حکومت پر تنقید کی۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے دہلی کے ایجوکیشن ڈائریکٹر کو سرکاری اسکولوں کے 98 فیصد نتائج آنے کے ایک ہفتے کے اندر دہلی کے ایجوکیشن ڈائریکٹر کو مرکزی حکومت نے انڈمان ٹرانسفر کر دیا۔
وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت سے بھی مشاورت نہیں کی۔ امت شاہ جی دہلی کے غریب بچوں کو اچھی تعلیم دینا کیا سزا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: جامعہ کو 'ای ینترا روبوٹکس' مقابلے میں کامیابی
وہیں تیمار پور سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی دلیپ پانڈے نے بھی ٹویٹ کیا اور لکھا ہے کہ دہلی کے سرکاری اسکول کا نتائج 98 فیصد تھا اور اب ڈائریکٹر ایجوکیشن 100 کی تیاری کر رہے تھے کہ انہیں مرکزی حکومت نے انڈمان ٹرانسفر کردیا۔ ہوم آئیسولیشن میں بھی خلل ڈالی گئی۔ اسپتال میں ہمارے کام کی سیاست پاجیٹو مقابلہ کریں بی جے پی، نیگیٹو کیوں امت شاہ جی۔'